غزہ جنگ کے باوجود ترکیہ کی اسرائیل کیساتھ بڑے پیمانے پر تجارت کا انکشاف

مقبول خبریں

کالمز

"Conspiracies of the Elites Exposed!"
سرمایہ داروں کی خوشحالی، عوام کی غربت، پاکستان کی معیشت کا کھلا تضاد
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

غزہ جنگ کے باعث انقرہ اور تل ابیب کی طرف سے ایک دوسرے پر سخت الزامات کے تبادلے کے باوجود ترکیہ اور ایران کے درمیان دو طرفہ تجارت کا حجم گزشتہ نومبر میں اپنے عروج پر پہنچ گیا اور درآمدات کا ایک نیا ریکارڈ قائم ہو گیا ہے۔

یہ معلومات گزشتہ روز ترک اخبار ’زمان‘ کی طرف سے شائع ہونے والی ایک رپورٹ میں بیان کی گئی ہیں۔ ترکیہ کے ابلاغی ادارے کے شائع کردہ تازہ ترین اعداد وشمار میں انکشاف کیا گیا ہے کہ برآمدات میں درآمدات کا تناسب 42.4 فیصد تک پہنچ گیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق نومبر میں اسرائیل کو ترکیہ کی برآمدات 301 ملین ڈالر تھیں، جبکہ اسرائیل سے اس کی درآمدات 128 ملین ڈالر کی تھیں جس میں 42.4 فیصد کا فرق ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ گزشتہ سال کے کسی اور مہینے میں تناسب کبھی بھی 40 فیصد رکاوٹ سے تجاوز نہیں کر سکا، نومبر کے وسط میں دونوں ملکوں کا تجارتی حجم 32 فیصد تک پہنچ گیا جو ایک ریکارڈ تھا۔ یہ وہ مہینہ تھا جس میں غزہ کی پٹی میں جنگ عروج پر تھی اور دونوں ملکوں کے درمیان کشیدگی اور تند وتیز بیانات دیے جا رہے تھے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ یہ اعداد وشمار ترک وزیر تجارت عمر پولات کے اس بیان کے برعکس ہیں جن میں انہوں نے کہا تھا کہ اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ شروع ہونے کے بعد سے انقرہ اور تل ابیب کے درمیان تجارت کم ہو کر آدھی رہ گئی ہے۔

Related Posts