اپوزیشن سینیٹ الیکشن جیتنے کیلئے ہر حربہ استعمال کر رہی ہے،وزیراعظم

مقبول خبریں

کالمز

Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟
Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

لانگ مارچ کے دوران بد نظمی کی گئی تو قانون حرکت میں آئے گا، وزیر اعظم
لانگ مارچ کے دوران بد نظمی کی گئی تو قانون حرکت میں آئے گا، وزیر اعظم

اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان سینیٹ الیکشن کے لئے متحرک ہوگئے ہیں، انہوں نے پی ٹی آئی کے اراکین کو ہدایت دیتے ہوئے کہا ہے کہ ووٹنگ میں ہمارے ووٹ ضائع نہیں ہونے چاہئیں۔

وزیر اعظم ہاؤس میں ظہرانے کا انعقاد کیا گیا، جس میں حکومتی اتحادی جماعتوں نے شرکت کی،جس میں متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم)، پاکستان مسلم لیگ ق، بلوچستان عوامی پارٹی (بی اے پی) کے وفود شریک ہوئے۔

ذرائع کے مطابق شاہ زین بگٹی بھی وزیراعظم عمران خان کے ظہرانے میں شریک ہوئے، ظہرانے میں پلاؤ، سیخ کباب، قورمہ اور دال اور سلاد پیش کیا گیا۔ ظہرانے سے پہلے حفیظ شیخ اور فوزیہ ارشد نے خطاب کیا۔

وزیراعظم عمران خان نے اجلاس کے دوران ارکان کو ووٹ ڈالتے وقت احتیاط برتنے کی ہدایت کی، اس موقع پر اُن کا کہنا تھا کہ ووٹنگ میں ہمارے ووٹ ضائع نہیں ہونے چاہئیں، مجھے اپنی ٹیم پر اعتماد ہے، انشاء اللہ کامیاب ہونگے۔

وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ پیسہ اور لالچ کے باوجود سینیٹ انتخابات میں کامیابی حاصل کریں گے، ہمارے ارکان سے رابطے ہو رہے ہیں مگر ہم متحد ہیں۔

وزیراعظم عمران خان سے وزیر خزانہ حفیظ شیخ نے ملاقات کی، جس میں سینیٹ انتخابات سے متعلق حکمت عملی پر غور کیا گیا۔ حفیظ شیخ نے حکومتی و اتحادی ارکان سے ملاقاتوں کے بارے میں آگاہ کیا۔

اس موقع پر عمران خان کا کہنا تھا کہ اپوزیشن سینیٹ الیکشن جیتنے کیلئے ہر حربہ استعمال کر رہی ہے، اسی لیے شفاف انتخابات کیلئے اوپن ووٹنگ کا حامی تھا۔عمران خان سے پنجاب سے تعلق رکھنے والے ارکان اسمبلی نے بھی ملاقات کی، وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار اور مشیر خزانہ حفیظ شیخ بھی ملاقات میں موجود تھے۔

وزیراعظم نے کہا کہ عوامی نمائندوں کی طرف سے اٹھائے گئے مسائل حل کریں گے، پہلی بار پسماندہ علاقوں کو زیادہ ترقیاتی منصوبے دیئے جا رہے ہیں، ہماری حکومت کی ترجیح عام آدمی اور پسماندہ علاقے ہیں۔

یاد رہے قومی اسمبلی میں پی ٹی آئی اپنی 157 نشستیں ہیں، اتحادیوں میں ایم کیو ایم کی 7، مسلم لیگ ق کی اور بی اے پی کی 5، 5 جی ڈی اے کی 3، شیخ رشید کی آل پاکستان مسلم لیگ اور جمہوری وطن پارٹی کی 1، 1 نشست جبکہ 1 آزاد امیدوا اسلم بھوتانی حکومت کے ساتھ کھڑے ہیں۔ اس طرح پاکستان تحریک انصاف کو قومی اسمبلی میں 180 ارکان کی حمایت حاصل ہے۔

دوسری طرف متحدہ اپوزیشن کی جماعتوں میں سے مسلم لیگ ن کی 83، پیپلزپارٹی کی 55، متحدہ مجلس عمل پاکستان کی 15، اے این پی اور جماعت اسلامی کی 1،1 نشست جبکہ 3 آزاد امیدواروں کا ساتھ بھی حاصل ہے۔

اس وقت قومی اسمبلی کا ایوان 341 اراکین پر مشتمل ہے، اگر تمام ووٹ کاسٹ ہوتے ہیں تو جیتنے والے امیدوار کو 171 ووٹ درکارہوں گے۔ اگر تمام ووٹ کاسٹ نہیں ہو پاتے تو کاسٹ ووٹوں میں سے 51 فیصد ووٹ حاصل کرنے والا امیدوار فاتح قرار پائے گا۔

Related Posts