خواتین کے لئے مثال، صبا نورین اپنے بچوں کی کفالت کیلئے پھل فروش بن گئیں

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

خواتین کے لئے مثال، صبا نورین اپنے بچوں کی کفالت کیلئے پھل فروش بن گئیں
خواتین کے لئے مثال، صبا نورین اپنے بچوں کی کفالت کیلئے پھل فروش بن گئیں

اسلام آباد:ٹوبہ ٹیک سنگھ چک نمبر 253 سے تعلق رکھنے والی بہادر خاتون صبا نورین ٹھیلے پر پھل فروخت کرتی ہے،صبح سے شام تک پھل فروخت کرکے اپنا گزر بسر کرتی ہیں۔

صباء نورین کا کہنا ہے کہ میرا خاوند کام کاج نہیں کرتا تھا اور مجھے مارتا پیٹتا تھا تو میں نے علیحدگی کرلی، کچھ دن سوچنے کے بعد مجھے خیال آیا کہ میری بیٹی ہے اگر میں نے کوئی غلط کام کیا تو میری بیٹی کے لیے بہتر نہیں ہوگا۔

پھر میں نے گھروں میں صفائی ستھرائی کام شروع کیا اور پیسے اکٹھے کر کے ٹھیلا خریدا اور منڈی جانے لگی،منڈی جا کر دو تین دن میں نے ساری چیزوں کو سمجھا،پھر میں نے بلیو ایریا میں فروٹ کا ٹھیلا لگانا شروع کر دیا۔

صبا نورین کا کہنا تھا کہ میں چاہتی ہوں کے میری بیٹی بھی اسکول جائے اور دوسرے بچوں کی طرح اچھی تعلیم وتربیت حاصل کرے اور میری طرح زندگی نہ گزارے،مجھے پولیس والے خواہ مخواہ تنگ کرتے ہیں اور مجھے فاحشہ عورت سمجھتے ہیں اس کا مجھے بہت دکھ ہوتا ہے۔

میں نے کوئی غلط راستہ نہیں اپنایا،محنت کر کے حق حلال کی روزی کماتی ہو ں،لیکن ہمارا معاشرہ ایک شریف عورت کو بھی غلط نظروں سے دیکھتا ہے، میں نے وزیراعظم کے احساس پروگرام میں بھی اپلائی کیا تھا لیکن مجھے اس سے بھی پیسے نہیں ملے۔

صبا نورین نے کہا کہ میں پھر بھی خوش ہوں،میں اپنے خاوند سے خلع لینا چاہتی ہوں لیکن وکیل بہت زیادہ پیسے مانگتے ہیں،میں غریب عورت ہوں وکیلوں کو اتنے پیسے نہیں دے سکتی،اگر حکومت میری مدد کرے تو میں بھی گھر بیٹھ کر عزت سے زندگی گزار سکوں۔

Related Posts