کراچی میں رواں ماہ کے دوران 186 افراد ڈینگی سے متاثر ہو چکے ہیں جبکہ رواں سال شہر میں 1100 افراد ڈینگی کے وائرس کا شکار ہوئے۔
انسداد ڈینگی سیل کے سربراہ ڈاکٹر اقبال نے کہا ہے کہ رواں سال ڈینگی سے ہلاک ہونے والوں کی تعداد 6 ہو گئی جبکہ ڈینگی بخار میں مبتلا ہونے والے افراد کی تعداد گزشتہ 20 روز کے دوران 186 ہوچکی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستانی نوجوان کی ایجاد سے شوگر لیول خون نکالے بغیر چیک کیا جاسکے گا
ڈاکٹر محمد اقبال نے بتایا کہ ڈینگی کا وائرس انسان میں ڈینگی سے متاثرہ مچھر کے کاٹے سے منتقل ہوتا ہے۔ مچھروں سے بچاؤ کے لیے اپنے علاقوں میں پانی کو صاف رکھیں۔
انہوں نے کہا کہ مچھرگندے پانی اور جوہڑ وغیرہ میں پیدا ہوتے اور پھلتے پھولتے ہیں۔ جتنے کسی علاقے میں مچھر زیادہ ہوتے ہیں، اسی قدر ڈینگی بخار پھیلنے کا زیادہ خطرہ ہوتا ہے۔
انسداد ڈینگی سیل کے سربراہ نے ہدایت کی کہ گھروں ، گلیوں اورسڑکوں میں پانی کھڑا نہیں ہونے دینا چاہئے۔ مچھروں سے بچاؤ کے لیے طلوع و غروب آفتاب کے وقت خاص احتیاطی تدابیر اختیار کرنی چاہئیں۔
ڈاکٹر اقبال نے کہا کہ ڈینگی سے بچاؤ کے لیے کراچی کے شہریوں کو چاہئے کہ صفائی ستھرائی کا اپنے گھروں اور محلوں میں خصوصی اہتمام کریں اور مچھروں کے انسداد کے لیے اسپرے وغیرہ کا استعمال کریں۔
مزید پڑھیں:شیر خوار بچوں کو ننگے پیر گھومنے دیں۔ طبی ماہرین کا مشورہ