کراچی: سپریم کورٹ آف پاکستان کے چیف جسٹس گلزار احمد کے احکامات کی روشنی میں کراچی رجسٹری نے نسلا ٹاور کو گرانے سے متعلق تحریری حکم نامہ جاری کردیا ہے۔
تحریری حکم نامے میں واضح طور پر کہا گیا کہ عدالت نے تمام متعلقہ اداروں کی دستاویزات کا جائزہ لیا اور ریکارڈ سے ثابت ہوا کہ نسلہ ٹاور قبضے کی زمین پر تعمیر کیا گیا۔ سپریم کورٹ کراچی رجسٹری سے جاری حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ نسلہ ٹاور کو گرایا جائے۔
سپریم کورٹ کے حکم نامے کے مطابق نسلہ ٹاور کی تعمیر سے سروس روڈ بھی بلاک ہوا ہے، سپریم کورٹ کی جانب سے غیر قانونی تعمیرات پر کوئی رعایت نہیں دی جاسکتی ہے۔
سپریم کورٹ کراچی رجسٹری کے تحریری حکم میں کمشنر کراچی سے کہا گیا ہے کہ وہ نسلا ٹاور کی عمارت کو فوری طور پر تحویل میں لے لیں۔
تحریری حکم نامے میں کہا گیا کہ نسلا ٹاور میں رہائش پذیر افراد کو وہاں سے نکالا جائے، جن کے انخلا کے بعد عمارت گرانے کا کام جتنی جلد ممکن ہوسکے شروع کیا جائے۔
عدالتی حکم میں کہا گیا ہے کہ نسلہ ٹاور کے مالکان فلیٹس اور دکانوں کے الاٹیز کو 3 ماہ کے اندر رقم واپس کریں، رقم کی ادائیگی میں تاخیر پر الاٹیز مارک اپ کا دعویٰ بھی کرسکتے ہیں۔ سپریم کورٹ نے کمشنر کراچی سے آئندہ سماعت پر رپورٹ طلب کرلی ہے۔
یہ بھی پڑھیں : سندھ کی جامعات میں وائس چانسلرز کا تقرر، سرچ کمیٹی کیخلاف تحقیقات کا مطالبہ