یوکرین کیخلاف لڑنے والی روسی کمانڈو فورس کا اہم محاذ چیچن مسلم فورس کے سپرد کرنے کا مطالبہ

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

روس کے نیم فوجی گروپ ویگنرکے سربراہ نے یوکرین کے جنگ زدہ شہربَخموت میں ٹھکانوں کو چیچن رہنما رمضان قدیروف کی فورسزکے حوالے کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

روسی وزیردفاع سرگئی شوئیگو کولکھے گئےایک خط میں ییفگنی پریگوژن نے کہاکہ’’میں آپ سے درخواست کرتاہوں کہ 10 مئی کی نصف شب سے پہلے بخموت اوراس کے مضافات میں نیم فوجی دستوں ویگنر کے ٹھکانوں کو اخمت بٹالین کے یونٹوں کو منتقل کردیں اور اس مقصد کے لیے ایک جنگی حکم نامہ جاری کریں‘‘۔

اخمت بٹالین سے مرادچیچن لڑاکا یونٹ ہیں جو طاقتور قدیروف کی کمان میں ہیں۔وہ گذشتہ ڈیڑھ دہائی سے روس کی مسلم اکثریتی جمہوریہ چیچنیا کے طاقتورحکمران ہیں۔

پریگوژن نے کہا کہ ان کے جنگجوؤں کو’’گولہ بارود کی قلّت” کی وجہ سے وہاں سے نکلنے پر مجبور ہونا پڑے گا‘‘۔انھوں نے روسی وزارت دفاع پر الزام عاید کیا کہ وہ اکتوبر 2022 سے اب تک مطلوبہ گولہ بارود کا صرف 32 فی صدمہیّاکررہی ہے۔

ویگنرجنگجوبَخموت کی لڑائی میں ہراول دستے کاکردار کررہے ہیں۔اس دوران میں پریگوژن کے جنگجوؤں اور روسی فوج کے مابین مخاصمت کھل کرسامنے آ گئی ہے۔

ویگنر کے سربراہ نے شوئیگو اورچیف آف جنرل اسٹاف ویلری گیراسیموف کی تنقیدپرمبنی ویڈیوز کے سلسلے سے دستبرداری کی دھمکی بھی دی ہے۔

قبل ازیں رمضان قدیروف نے جمعہ کے روزٹیلی گرام پرکہاتھاکہ ان کے جنگجو’’شہرمیں پیش قدمی اور قبضہ کرنے کے لیے تیار ہیں‘‘۔انھوں نے ویگنر یونٹوں کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ دونوں گروہ پوپاسنا، سیورودونیتسک اور لیسیچنسک کی “سب سے مشکل” لڑائیوں میں شانہ بشانہ رہے ہیں۔

اس سے قبل ایک پیغام میں، پریگوژن نے قدیروف کی پیش کش پر ان کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ چیچن افواج “اس میں کوئی شک نہیں” کہ بَخموت پر قبضہ کرلیں گی۔

Related Posts