پاکستان کے معروف فیشن ڈیزائنر اور اداکار دیپک پروانی نے حالیہ انٹرویو میں بھارت کے معیار زندگی کو پاکستان سے بہتر قرار دیا ہے، جس کے بعد سوشل میڈیا پر نئی بحث چھڑ گئی ہے۔
دیپک پروانی، جنہوں نے 2004 کے مشہور ڈراما سیریل *میرے پاس پاس* سے اداکاری کا آغاز کیا، نے ایک پوڈ کاسٹ میں جے پور کے دورے سے متعلق اپنے تجربات شیئر کیے۔ ان کا کہنا تھا کہ بھارت میں لوگ زیادہ خوش دکھائی دیتے ہیں اور وہاں خواتین کو معاشرتی طور پر زیادہ آزادی حاصل ہے۔
انہوں نے کہا، “بھارت میں خواتین بلا خوف و خطر سڑکوں پر چلتی، سائیکل اور مو سائیکل چلاتی نظر آتی ہیں، جو ان کی آزادی کی عکاسی کرتا ہے۔”
کافی کی قیمتوں میں تاریخی اضافہ: برازیل اور ویتنام کے موسمی حالات پیداوار کے لیے خطرہ
دیپک پروانی نے بھارت کے جدید طرز زندگی اور انفرااسٹرکچر کو سراہتے ہوئے کہا کہ وہاں پانی پوری والے کے پاس بھی ٹیبلیٹ (ٹیب) موجود ہے، اور آٹو رکشا چلانے والے جدید ٹیکنالوجی استعمال کر رہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا، “وہاں کنکریٹ کے جنگلات کے بجائے خوبصورت پارکس اور فٹ پاتھس ہیں، جہاں لوگ آزادی کے ساتھ گھوم سکتے ہیں۔”
لاہور کے طرزِ زندگی کو سراہتے ہوئے انہوں نے کہا، “لاہور کی فضا بھارت سے ملتی جلتی ہے، لیکن کراچی میں تو پارک جانے کے لیے بھی خواتین کے ساتھ ہونا ضروری ہے۔”
دیپک پروانی کے اس بیان پر سوشل میڈیا صارفین دو حصوں میں تقسیم ہو گئے ہیں۔ کچھ نے ان کی گفتگو کو حقیقت پسندانہ قرار دیتے ہوئے ان کی تعریف کی، جبکہ دیگر نے شدید ردعمل ظاہر کیا۔
ایک صارف نے لکھا، “اگر بھارت اتنا پسند ہے تو وہاں منتقل ہو جائیں، لیکن یاد رکھیں، وہ عزت کبھی نہیں ملے گی جو آپ کو پاکستان میں ملی۔”
یہ انٹرویو نہ صرف پاکستانی معاشرتی مسائل پر روشنی ڈال رہا ہے بلکہ بہتر معیار زندگی کی بحث کو بھی تقویت دے رہا ہے۔