اسلام آباد: اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے ملکی زرمبادلہ ذخائر کے اعداد و شمار جاری کردیے۔
اسٹیٹ بینک کی جانب سے جو اعداد وشمار جاری کیے گئے ہیں اُن کے مطابق گزشتہ ہفتہ کے دوران مزید 60 لاکھ ڈالر کی کمی سے زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر4 ارب 45 کروڑ 72 لاکھ ڈالر کی سطح پر آگئے۔
Total liquid foreign #reserves held by the country stood at US$ 10.04 billion as of April 28, 2023.
For details https://t.co/WpSgomnd3v pic.twitter.com/mofKOevvlZ— SBP (@StateBank_Pak) May 4, 2023
مرکزی بینک کے مطابق زرمبادلہ کے مجموعی ذخائر کی مالیت 28 اپریل کو 10 ارب 4 کروڑ 32 لاکھ ڈالر ریکارڈ کی گئی، کمرشل بینکوں کے پاس 5 ارب 58 کروڑ 60 لاکھ ڈالر کے ذخائر موجود ہیں۔
دوسری جانب امریکی جریدے بلومبرگ نے دعویٰ کیا ہے کہ پاکستان مہنگائی میں جنوبی ایشیا کے بد ترین معاشی بحران سے دوچار ملک سری لنکا سے بھی آگے نکل چکا ہے۔
پاکستان نے توانائی اور خوراک کی قیمتوں میں بے تحاشہ اضافے کے باعث مالیاتی بحران کا شکار ملک سری لنکا کو پیچھے چھوڑ دیا۔ بلومبرگ کا کہنا ہے کہ اپریل میں پاکستان میں مہنگائی کی شرح 36فیصد سے زائد رہی۔
بلومبرگ نے اپنی رپورٹ میں کہا کہ 1964ء کے بعد پاکستان میں مہنگائی کی یہ سب سے زیادہ شرح ہے جبکہ اپریل میں سری لنکا میں مہنگائی کی شرح پاکستان سے 1 فیصد کم یعنی 35فیصد رہی۔ مئی کے دوران بھی مہنگائی کی شرح بلند ہوگی۔
رپورٹ کے مطابق سری لنکا نے معاشی بحران پر قابو پانے کیلئے خاطر خواہ اقدامات اٹھائے ہیں تاہم پاکستانی روپیہ بد ترین گراوٹ کا شکار رہا، ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر 20 فیصد گر گئی، آج پاکستان کی کرنسی دنیا میں کمزور ترین ہے۔