وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں مبینہ طور پر بد انتظامی کے باعث 2 بڑے ہسپتالوں پمز اور پولی کلینک ہسپتال کے سربراہان کو تبدیل کرنے کا فیصلہ سامنے آیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق پمز ہسپتال کے سربراہ ڈاکٹر عنصر مسعود اور پولی کلینک کی سربراہ ڈاکٹر نائلہ اسرار انتظامیہ کو مطلوبہ نتائج دینے میں ناکام رہیں جبکہ ان کے دورِ سربراہی میں انتظامی معاملات بد ترین قرار دئیے گئے ہیں۔ ذرائع کے مطابق سابق ایگزیکٹو ڈائریکٹر پولی کلینک ڈاکٹر شاہد حنیف کو پولی کلینک میں دوبارہ تعینات کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔
شہرِ اقتدار کے دونوں بڑے طبی مراکز میں بد انتظامی کے بعد وفاقی وزارتِ صحت نے ایکشن لیتے ہوئے دونوں ہسپتالوں کےسربراہوں کو تبدیل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ سابق ایگزیکٹو ڈائریکٹر پولی کلینک ڈاکٹر شاہد حنیف ہسپتال کے معاملات بہتر انداز میں دیکھ رہے تھے تاہم سابق معاونِ خصوصی ڈاکٹرظفر مرزا نے انہیں تبدیل کردیا۔
وزیرِ اعظم کے سابق معاونِ خصوصی برائے امورِ صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے شاہد حنیف کی جگہ ڈاکٹر نائلہ اسرار کو پولی کلینک میں تعینات کیاجبکہ ڈاکٹر شاہد حنیف گریڈ 20 اور ڈاکٹر نائلہ اسرار گریڈ 18 کی افسر تھیں تاہم ڈاکٹر نائلہ ہسپتال کو بہتر انداز میں چلانے میں ناکام رہیں۔
دوسری جانب پاکستان انسٹیٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز (پمز) میں بدعنوانی کے الزامات پر سابق ایگزیکٹو ڈائریکٹر راجہ امجد کو عہدے سے ہٹایا گیا تھا جن کی جگہ ایک ڈینٹسٹ ڈاکٹر عنصر مسعود کو ایگزیکٹو ڈائریکٹر مقرر کیا گیا تاہم وہ بھی مطلوبہ نتائج دینے میں ناکام رہے جبکہ ماتحت افسران کرپشن اور اقربا ء پروری میں ملوث رہے۔
کرپشن اور اقرباء پروری کے باعث ہسپتال کا انتظامی ڈھانچہ مسائل کا شکار رہا۔ ابھی تک ڈاکٹر عنصر کی جگہ کسی شخص کو لانے کا فیصلہ نہیں کیا گیا۔ سابق ایگزیکٹو ڈائریکٹر راجہ امجد سپریم کورٹ کے ایک فیصلے کے تحت پنجاب واپس جائیں گے تاہم انہوں نے اثر رسوخ کا استعمال کرتے ہوئے ایک بار پھر سپریم کورٹ کے فیصلے پر عمل درآمد رکوا دیا ہے۔
راجہ امجد کی کوشش ہے کہ سروس کے آخری دو سال پمز کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر کے عہدے پر گزاریں۔ سیٹ کے دوبارہ حصول کیلئے راجہ امجد وزیرِ اعظم ہاؤس، وزیرِ اعلیٰ پنجاب ہاؤس اور بیورو کریسی کے طاقتور افراد کو کسی بھی طرح استعمال کرکے دوبارہ ایگزیکٹو ڈائریکٹر بننے کی خواہش رکھتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: پمز میں مریضوں کیساتھ ناروا سلوک، تیمار دار پر جھوٹی ایف آئی آر