پاکستان کے قرض میں 1 سال کے دوران 12ہزار 430ارب کا اضافہ

مقبول خبریں

کالمز

Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟
Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

پاکستان کے قرض میں 1 سال کے دوران 12ہزار 430ارب کا اضافہ
پاکستان کے قرض میں 1 سال کے دوران 12ہزار 430ارب کا اضافہ

گزشتہ 12 ماہ میں پاکستان کے قرض میں مجموعی طور پر 12 ہزار 430ارب روپے کا اضافہ ہوا ہے، اسٹیٹ بینک نے اعدادوشمار جاری کردئیے۔

تفصیلات کے مطابق اتحادی اور نگران حکومت کے دوران صرف 1 سال میں پاکستان کا قرض 12 ہزار 430ارب روپے تک بڑھ گیا۔ اسٹیٹ بینک دستاویز میں کہا گیا ہے کہ وفاقی حکومت کا قرضہ نومبر 2023 تک 63ہزار 390ارب روپے ہوگیا۔

[visual-link-preview encoded=”eyJ0eXBlIjoiaW50ZXJuYWwiLCJwb3N0IjoxODA0OTYsInBvc3RfbGFiZWwiOiJQb3N0IDE4MDQ5NiAtINmF2YTaqSDaqdinINmF2KzZhdmI2LnbjCDZgtix2LYg2qnZhSDbgdmI2q/bjNin2IwgMduB2LLYp9ixNjc12KfYsdioINix2YjZvtuSINqp24wg2qnZhduMINix24zaqdin2LHaiCIsInVybCI6IiIsImltYWdlX2lkIjoxODA0OTcsImltYWdlX3VybCI6Imh0dHBzOi8vbW1uZXdzLnR2L3VyZHUvd3AtY29udGVudC91cGxvYWRzLzIwMjMvMTEvRGVidC0zMDB4MjUwLmpwZyIsInRpdGxlIjoi2YXZhNqpINqp2Kcg2YXYrNmF2YjYuduMINmC2LHYtiDaqdmFINuB2Yjar9uM2KfYjCAx24HYstin2LE2NzXYp9ix2Kgg2LHZiNm+25Ig2qnbjCDaqdmF24wg2LHbjNqp2KfYsdqIIiwic3VtbWFyeSI6ItmF2YTaqSDaqdinINmF2KzZhdmI2LnbjCDZgtix2LYg2qnZhSDbgdmI2q/bjNin25Qg2LHZiNm+25Ig2qnbjCDZgtiv2LEg2YXbjNq6INio24HYqtix24wg2qnbkiDYqNin2LnYqyDZhdis2YXZiNi524wg2YLYsdi2INqp24wg2YXYp9mE24zYqiAxINmF2KfbgSDaqduSINiv2YjYsdin2YYgMSDbgdiy2KfYsSA2NzXYp9ix2Kgg2LHZiNm+25Ig2KraqSDaqdmFINuB2Yjar9im24zblCAiLCJ0ZW1wbGF0ZSI6InNwb3RsaWdodCJ9″]

مقامی سطح پر وفاقی حکومت نے بینکوں سے 40 ہزار 956ارب روپے قرض لے رکھا ہے جبکہ غیر ملکی قرضوں کی سطح 22 ہزار 434ارب روپے تک جا پہنچی۔ قرض میں یہ تشویشناک اضافہ نومبر 2022 سے نومبر 2023 کے دوران ریکارڈ کیا گیا۔

اسٹیٹ بینک کا کہنا ہے کہ رواں مالی سال کے ابتدائی 5 ماہ یعنی جولائی سے لے کر نومبر 2023 تک وفاقی حکومت کا قرض 907ارب روپے تک بڑھ گیا۔ نومبر 2022 میں پاکستان پر قرض کی سطح 50 ہزار 959 ارب روپے تھی۔

خیال رہے کہ اس سے قبل نومبر کے دوران ہی یہ دعویٰ سامنے آیا تھا کہ ملک کا مجموعی قرض کم ہوگیا۔ روپے کی قدر میں بہتری کے باعث مجموعی قرض کی مالیت 1 ماہ کے دوران 1 ہزار 675ارب روپے تک کم ہوگئی۔

حکام کا 2 ماہ قبل کہنا تھا کہ روپے کی قدر میں بہتری کے باعث گزشتہ 12 سال میں پاکستان کے مجموعی قرض میں سب سے زیادہ کمی ریکارڈ کی گئی، جس کی وجہ ڈالر کی اسمگلنگ اور بلیک مارکیٹنگ کی روک تھام کیلئے اقدامات اٹھانا رہی۔ 

Related Posts