غزہ میں شہادتوں کی تعداد 25000 سے تجاوز کرگئی

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ میں فلسطینیوں کی ہلاکتوں کی تعداد 25,000 سے تجاوز کر گئی ہے، اسرائیلی مظالم کا سلسلہ تھمنے کا نام نہیں لے رہا۔

غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے م طابق سست پیش رفت اور غزہ میں یرغمال بنائے گئے افراد کی حالت زار نے عام اسرائیلیوں اور ان کے رہنماؤں کو تقسیم کر دیا ہے یہاں تک کہ جارحانہ کارروائیوں سے لبنان، شام، عراق اور یمن میں ایران کے حمایت یافتہ گروہوں پر مشتمل ایک وسیع جنگ شروع ہونے کا خطرہ ہے جو فلسطینیوں کی حمایت کرتے ہیں۔

امریکہ، جس نے جارحیت کے لیے ضروری سفارتی اور فوجی مدد فراہم کی ہے، اسرائیل کو فوجی حکمت عملی اپنانے پر راضی کرنے میں محدود کامیابی حاصل کی ہے جس سے عام شہریوں کو کم خطرہ لاحق ہو اور زیادہ انسانی امداد کی فراہمی میں آسانی ہو۔ اسرائیلی وزیر اعظم نے بھی جنگ کے بعد کے منصوبوں کے لیے امریکی اور بین الاقوامی مطالبات کو مسترد کر دیا ہے۔

اسرائیل محصور علاقے میں فضائی حملے جاری رکھے ہوئے ہے، بشمول جنوب کے وہ علاقے جہاں اس نے شہریوں کو پناہ لینے کو کہا تھا۔ بہت سے فلسطینیوں نے انخلاء کے احکامات کو نظر انداز کرتے ہوئے کہا کہ کہیں بھی محفوظ محسوس نہیں ہوتا۔

وزارت صحت نے بتایا کہ جنگ شروع ہونے کے بعد سے، غزہ میں کل 25,105 فلسطینی شہید ہو چکے ہیں، جب کہ مزید 62,681 زخمی ہوئے ہیں۔

وزارت صحت کے ترجمان اشرف القدرہ نے بتایا کہ مرنے والوں کی تعداد میں وہ 178 لاشیں بھی شامل ہیں جو ہفتے کے روز سے غزہ کے ہسپتالوں میں لائی گئیں۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ روز مزید 300 افراد زخمی ہوئے۔

Related Posts