تبت میں ایک طاقتور زلزلے کے نتیجے میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد 53 ہوگئی ہے جبکہ کئی عمارتیں منہدم ہوگئیں اور وسیع پیمانے پر نقصان کی اطلاع ملی ہے۔
یہ زلزلہ نیپالی سرحد کے قریب آیا، جسے ہمسایہ ملک نیپال کے دارالحکومت کھٹمنڈو اور بھارت کے بعض علاقوں میں بھی محسوس کیا گیا۔
چین کی ریاستی چینل سی سی ٹی وی کی جانب سے نشر کی گئی ویڈیوز میں وسیع تباہی کے مناظر دیکھے جا سکتے ہیں، جہاں گھر بکھرے ہوئے ہیں اور دیواریں منہدم ہو رہی ہیں۔
امدادی ٹیمیں ملبے میں زندہ بچ جانے والوں کی تلاش میں مصروف ہیں، جبکہ مقامی لوگوں کو گرمی فراہم کرنے کے لیے کمبل بھی دیے جا رہے ہیں۔
پاکستان سمیت عالمی سیاسی خواتین کی نازیبا ویڈیوز، ڈیپ فیک کا خطرہ بڑھ گیا
سی سی ٹی وی پر نشر کی گئی نگرانی کی فوٹیج میں دیکھا گیا کہ ایک دکان میں شیلف زور زور سے ہل رہے تھے اور کھلونے زمین پر گر رہے تھے۔
لھٹسے شہر میں اے ایف پی کی جانب سے تصدیق شدہ ویڈیوز میں سڑک کے کنارے موجود ریستورانوں کے باہر ملبہ بکھرا ہوا دیکھا جا سکتا ہے۔
یہ زلزلہ نیپالی سرحد کے قریب ڈنگری کاؤنٹی میں صبح 9:05 بجے (آئرش وقت کے مطابق 1:05 بجے) آیا جس کی شدت چینی زلزلہ نیٹ ورک سینٹر کے مطابق 6.8 تھی۔
منگل کی دوپہر تک ژنہوا نیوز ایجنسی نے رپورٹ کیا کہ 53 افراد ہلاک ہو چکے ہیں، اور 62 دیگر زخمی ہیں۔ ایک ہزار سے زیادہ گھروں کو مختلف درجوں میں نقصان پہنچا ہے۔
ڈنگری کاؤنٹی میں زلزلے کے مرکز میں شدید جھٹکے محسوس کیے گئے اور آس پاس کے کئی عمارتیں منہدم ہو گئیں۔
زلزلے کے جھٹکے چین سے آگے بڑھ کر نیپال کے کچھ حصوں میں بھی محسوس کیے گئے۔ نیپال کے نانچے علاقے کے حکومت کے اہلکار جاگت پرساد بھوشال نے کہا، “یہاں کافی زور سے جھٹکا محسوس ہوا، سب بیدار ہو گئے ہیں،” حالانکہ نیپال میں کوئی جانی نقصان یا نقصان کی اطلاع نہیں ملی۔