اسلام آباد: وزیر مملکت برائے خزانہ عائشہ غوث پاشا نے کہا ہے کہ پاکستان میں کرپٹو کرنسی کو کبھی بھی قانونی درجہ نہیں دیا جائے گا۔
سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کے اجلاس میں حکام نے بتایا کہ اسٹیٹ بینک اور وزارت آئی ٹی نے کرپٹو کرنسی بند کرنے پر کام شروع کردیا ہے۔
وزیر مملکت برائے خزانہ عائشہ غوث پاشا کا کہنا تھا کہ پاکستان میں کرپٹو کرنسی کو کبھی بھی لیگل نہیں کیا جائےگا، فیٹف نے بھی شرائط لگائی ہیں، کرپٹوکرنسی کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
کرپٹو ایکسچینج بائنانس کا کینیڈا میں اپنی سرگرمیاں روکنے کا فیصلہ
اسٹیٹ بینک حکام نے کہا کہ کرپٹو کرنسی مارکیٹ 2.8 ٹریلین ڈالر سے کم ہوکر 1.2 ٹریلین ڈالر رہ گئی ہے، کرپٹو کرنسی ہائی رسک ہے جو صرف ہوائی کرنسی ہے، کرپٹو کرنسی میں فراڈ ہے، پاکستان میں کبھی اجازت نہیں دی جائے گی۔
سینیٹر سلیم مانڈوی والا کا کہنا تھا کہ پاکستان سے اربوں ڈالرکرپٹو کرنسی میں انویسٹ ہوئے۔
اسٹیٹ بینک حکام نے مزید بتایا کہ کرپٹو کرنسی میں پاکستانی انویسٹمنٹ پر ایف آئی اے کارروائی کررہی ہے، کرپٹو کی 16 ہزار سے زائد کرنسی بن چکی ہیں۔