سی پی او راولپنڈی محمد احسن یونس نے سوشل میڈیا پر خواجہ سراء کے ساتھ ناروا سلوک اور جنسی زیادتی کا نوٹس لے لیا جس کے بعد واقعے کا مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں راولپنڈی پولیس نے کہا کہ سوشل میڈیا پر ٹرانسجینڈر (خواجہ سراء) کے ساتھ ناروا سلوک کی ویڈیو سامنے آنے پر سی پی او محمد احسن یونس نے نوٹس لے لیا ہے۔
پیغام کے مطابق تحفظ سینٹر کی جانب سے رابطہ کرنے پر ہراسگی کا شکار ہونے والے خواجہ سراء انصاف کے حصول کیلئے تحفظ سینٹر پہنچ گئے جس کے بعد واقعے کا مقدمہ درج کیا گیا۔
واقعے کا مقدمہ اغواء اور جنسی زیادتی کی دفعات کے تحت درج کر لیا گیا۔ پولیس نے مقدمے کی ایف آئی آر بھی سوشل میڈیا پر شیئر کردی۔
مقدمے کے متن کے مطابق 24 جولائی کو ایک شخص خواجہ سراء کے گھر پہنچا اور اسے شادی کی تقریب کیلئے بک کیا۔ کل رقم 10 ہزار طے پائی جس میں سے 1 ہزار ایڈوانس دیاگیا۔
متن کے مطابق جب خواجہ سراؤں کا گروپ شادی میں رقص کیلئے گاڑی میں بیٹھ کر جانے لگا تو راستے میں اسلحے کے زور پر انہیں زدوکوب کیا گیا۔ تشدد کرنے کے ساتھ ساتھ ویڈیو بھی بنائی گئی۔
مظلوم خواجہ سراؤں کے ساتھ جنسی زیادتی، تشدد اور مارپیٹ کی گئی۔ ان سے نقدرقم اور موبائل فونز بھی چھین لیے گئے جس کے خلاف پولیس نے مقدمہ قائم کر لیا ہے۔ واقعے پر مزید تحقیقات جاری ہیں۔
سوشل میڈیا پرٹرانسجینڈرز کےساتھ ناروا سلوک کی ویڈیو سامنےآنے کے معاملہ پر سی پی او محمد احسن یونس کا نوٹس۔
تحفظ سینٹر کی جانب سےرابطہ کرنےپر ہراسگی کا شکارہونےوالے ٹرانسجینڈرز انصاف کےحصول کےلیےتحفظ سینٹرپہنچ گئے۔
واقعہ کامقدمہ اغواء اورجنسی زیادتی کی دفعات کےتحت درج کرلیاگیا۔ pic.twitter.com/L33xMvMzfm
— Rawalpindi Police (@RwpPolice) July 28, 2020
یہ بھی پڑھیں: سی ڈی اے ڈائریکٹر کی پراسرار ہلاکت پر تحقیقات کا فیصلہ