جنیوا: کورونا وائرس کی نئی قسم مو منظرِ عام پر آگئی جسے سب سے پہلے کولمبیا میں شناخت کیا گیا اور پھر یہ یورپ اور جنوبی امریکی ممالک میں پھیل گئی ہے۔ سائنسدانوں نے ویکسین کی تیاری پر کام شروع کردیا۔
تفصیلات کے مطابق عالمی ادارۂ صحت نے اب تک کورونا کی 4 اقسام دریافت کی ہیں جن میں سے سب سے زیادہ پھیلنے والا وائرس ایلفا ہے جو 193 ممالک میں پھیل چکا ہے۔ ڈیلٹا نے 17 ممالک کو متاثر کیا جبکہ مو سمیت دیگر 5 اقسام پر اعدادوشمار دستیاب نہیں۔
تازہ ترین اعدادوشمار کے مطابق کورونا کے نئے ویرئینٹ مو نے مختلف ممالک میں 7 لاکھ 75 ہزار افراد کو متاثر کیا جن میں سے 11 ہزار 271 جاں بحق ہوگئے۔ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران مو کے1 ہزار 782 نئے کیسز اور 133اموات رپورٹ کی گئیں۔
عالمی سطح پر مو وائرس 0 اعشاریہ 1 فیصد سے کم پایا جاتا ہے جس کی شرح کولمبیا میں 39 فیصد کیوں ہے؟ اس پر بھی تحقیقات جاری ہیں۔ ادارۂ صحت (ڈبلیو ایچ او) کا کہنا ہے کہ کورونا کی نئی قسم مو کی نگرانی کر رہے ہیں جس کا سائنسی نام بی 1.621 ہے۔
ادارۂ صحت کو خدشہ ہے کہ مو ویرینٹ کے خلاف کورونا ویکسین کی زیادہ اقسام شاید کام نہ کریں تاہم ماہرین کا کہنا ہے کہ وائرس کی نئی قسم پر مزید تحقیق ضروری ہے۔مو وائرس مدافعتی نظام کو نظر انداز کرسکتا ہے جبکہ ڈیلٹا کو سب سے خطرناک قسم قرار دیا گیا تھا۔
قبل ازیں ڈیلٹا ویرئینٹ نے ان افراد کو سب سے زیادہ اپنا نشانہ بنایا جو ویکسین نہیں لگوا رہے تھے جبکہ کورونا کی دیگر اقسام کے مریضوں کو بھی ویکسین لگوانے سے بہت فائدہ پہنچا تاہم مو ویرئینٹ کو تاحال ویکسین کے مؤثر ہونے کے حوالے سے ٹیسٹ نہیں کیا گیا۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ ویکسین کی تیاری کا عمل انتہائی پیچیدہ اور احتیاط کا متقاضی ہوتا ہے۔ کورونا کی نئی قسم مو کو سمجھنے کیلئے ویرینٹ کے مختلف افراد پر اثرات کا جائزہ لینا ہوگا اور یہ بھی دیکھنا ہوگا کہ یہ ویرئینٹ کس عمر کے افراد کو زیادہ متاثر کرتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ہر ممالیہ جانور پیدائش سے پہلے بھی دُنیا دیکھ سکتا ہے۔سائنسی تحقیق