نئی دہلی: بھارتی ایوانِ بالا (راجیہ سبھا) میں بحث کے دوران بی جے پی رکن نے انکشاف کیا ہے کہ بھارت میں ناقص عدالتی نظام کے باعث 5 کروڑ مقدمات زیرِ التواء ہیں۔
تفصیلات کے مطابق پیر کے روز راجیہ سبھا میں حکمراں سیاسی جماعت بی جے پی کے رکن سشیل کمار مودی نے ہم جنس پرستوں کی شادی کو تسلیم نہ کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ کچھ ممالک میں یہ بات تسلیم کی گئی ہے تاہم اس سے مسائل پیدا ہوں گے۔
بنوں میں دہشتگردی پر گہری نظر، زخمیوں سے ہمدردی ہے۔امریکا
بی جے پی رکن نے کہا کہ پارلیمنٹ میں ہم جنس پرستوں کی شادی پر بحث ہونی چاہئے۔ عام آدمی پارٹی کے سنت بلبیر سنگھ کا کہنا تھا کہ کسانوں کو فصلوں کی مناسب قیمت دی جانی چاہئے۔ ماضی میں بھارت کے 50 ہزار کسان خودکشی کرچکے ہیں۔
عام آدمی پارٹی کے رکن سنت بلبیر سنگھ نے کہا کہ کسانوں کو ان کی تمام فصلوں کی کم از امدادی قیمت نہیں ملتی جو ملنی چاہئے۔ کسان 2020 سے 2021 تک احتجاج پر تھے۔ فصلوں کے تنوع کیلئے کسانوں کی حوصلہ افزائی کرنا ہوگی۔
دوسری جانب بی جے پی رکن ہرناتھ سنگھ کا کہنا تھا کہ ملک میں عدالتی نظام ناقص ہے جس کی وجہ سے 5 کروڑ بھارتی شہریوں کے عدالتوں میں دائر مقدمات زیرِ التواء اور عدالتوں میں رشوت عام ہے۔ انصاف ملک کی مادری زبان میں نہیں ملتا۔