نو مقدمات میں عمران خان کی ضمانت کیلئے درخواستوں کے حق میں استدعا پر فیصلہ محفوظ

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

اسلام آباد: عدالت نے 9 مقدمات میں سابق وزیر اعظم عمران خان کی ضمانت کیلئے دی گئی درخواستوں کے حق میں استدعا پر فیصلہ محفوظ کر لیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق سابق وزیر اعظم عمران خان کی 9 مقدمات میں ضمانت کی درخواستیں عدالت نے عدم پیروی کے باعث خارج کردی تھیں۔ اسلام آباد ہائیکورٹ میں خارج کردہ درخواستوں کے حق میں کی گئی استدعا کی سماعت ہوئی۔

یہ بھی پڑھیں:

بشریٰ بی بی کی ایف آئی اے تفتیش کے خلاف متفرق درخواست دائر

چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ عامر فاروق اور جسٹس طارق محمود جہانگیری پر مشتمل ہائیکورٹ کے 2 رکنی بینچ نے استدعا کی سماعت کی۔ عمران خان کے وکیل سلمان صفدر نے عدالت کو آگہی دی کہ مقدمات کا اندراج اسلام آباد میں ہوا۔

وکیل سلمان صفدر نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ عمران خان پر غداری، بغاوت، توہینِ عدالت ، فارن فنڈنگ اور توشہ خانہ کیس درج ہوئے جو آئین کی دفعہ 154 کی صریح خلاف ورزی ہے۔ ہم نے ٹرائل کورٹ کو عمران خان کی قید پر آگہی دی ہے۔

سلمان صفدر نے کہا کہ ٹرائل کورٹ کو حکم دینا چاہئے تھا کہ عمران خان کو عدالت میں پیش کیا جائے، تاہم معزز جج نے عمران خان کی درخواستوں کو عدم پیروی کی بنیاد پر خارج کردیا۔ ٹرائل کورٹ کا یہ فیصلہ سپریم کورٹ کے حکم سے مطابقت نہیں رکھتا۔

چیف جسٹس نے ریمارکس دئیے کہ آپ ٹرائل کورٹ کا فیصلہ کالعدم کروانا چاہتے ہیں؟ کیا یہ فیصلہ کالعدم قرار دے کر ٹرائل کورٹ میں اپیلوں کو بحال کروانا ہے؟ وکیل سلمان صفدر نے کہا کہ جی ہاں، میرٹ پر جو فیصلہ کیا جاسکے، کرنا چاہئے۔

بعد ازاں اسلام آباد ہائیکورٹ نے عمران خان کی ضمانت کیلئے دی گئی درخواستوں کے حق میں کی گئی استدعا پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔ 

Related Posts