راولپنڈی:چکوال عدالت کا تھانہ سٹی چکوال کے ایس ایچ او سب انسپکٹر منصور مظہر کیخلاف مقدمہ درج کرنے کا حکم۔ دراخواست گزار نے موقف اختیار کرتے ہوئے عدالت کو بتایا کہ چند روز قبل ایس ایچ او تھانہ سٹی چکوال کے سب انسپکٹر منصور مظہر ہمراہ پولیس نفری درخواست گزار کے گھر پر ریڈ کیا جہاں میڈیکل طالبعلم (جو چائنہ میں زیر تعلیم ہے) اور اس کے بھائی(جو بحریہ اسلام آباد میں زیر تعلیم ہے) کو گرفتار کر کے تھانے بند کر دیا۔
جبکہ پولیس نے چھوٹے بھائی کو کم عمری کی بناء پر چھوڑ دیا جبکہ علی اکبر کے خلاف پتنگ فروشی ایکٹ 2001 کا پرچہ درج کرلیا۔ ایف آئی آر میں درج کیا کہ علی اکبر جو اپنے گھر کے باہر پتنگ فروشی کر رہا تھا جس کے قبضے سے 13 پتنگیں برآمدکی گئی تھیں۔
تھانے سے رہائی کے بعد درخواست گزار نے اپنے وکیل کے ہمراہ پریس کانفرنس کی اور ویڈیو بیان ریکارڈ کراتے ہوئے اپنے ساتھ ہونے والی زیادتی، گھر کی چادر اور چار دیواری کی پامالی،پولیس کے اختیارات کا ناجائز استعمال کرنے کی ساری روداد بیان کی۔
انہوں نے مزید بتایا کہ اس واقعہ کے بارے ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر محمد بن اشرف کو تحریری طور پر آگاہ کر دیا گیا ہے لیکن انکوائری کے نام پر کوئی داد رسی نہیں رہی۔ محکمہ پولیس سے انصاف توقع نہ ملنے پر ایڈووکیٹ عامر عباس کی جانب سے ایڈیشنل سیشن جج کی عدالت میں ایس ایچ او تھانہ سٹی و دیگر ملازمین کے خلاف 22A/22B کی درخواست دائر کر دی گئی۔
ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج سید حسنین رضا نے دونوں جانب سے دلائل سننے کے بعد حیرت کا اظہار کیا کہ ایک میڈیکل کا سٹوڈنٹ گھر کے احاطے کے باہر پتنگ فروشی کیسے کر سکتا ہے جہاں کرونا وائرس کی وباء اپنے عروج پر ہو اور ایس ایچ او و دیگر ملازمین کے خلاف قانون کے مطابق کاروائی کا حکم جاری کر دیا۔