اسلام آباد: عدالت نے سابق وزیرِ اطلاعات فواد چوہدری کو الیکشن کمیشن میں پیش ہونے کا حکم دیتے ہوئے ان کے ناقابلِ ضمانت وارنٹ گرفتاری معطل کردئیے۔
تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ نے فواد چوہدری کے وارنٹ معطل کرتے ہوئے سابق وزیرِ اطلاعات کو الیکشن کمیشن کے سامنے پیش ہونے کا حکم دیا۔ وارنٹ کے خلاف درخواست کی سماعت جسٹس طارق محمود جہانگیری نے کی۔
تحریکِ انصاف کے 56اراکینِ کا گرفتاریوں کے خلاف حکام کو خط
سابق وفاقی وزیرِ اطلاعات کی جانب سے ایڈووکیٹ فیصل چوہدری نے درخواست کی سماعت کے دوران دلائل دیتے ہوئے کہا کہ فواد چوہدری کے خلاف توہینِ الیکشن کمیشن کی کارروائی جاری ہے۔
عدالتِ عالیہ اسلام آباد نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ چیف جسٹس فیصلہ دے چکے کہ توہینِ الیکشن کمیشن کی کارروائی جاری رہنی چاہئے اور فیصلے میں کمیشن کو حتمی فیصلے سے روکا گیا ہے۔
جسٹس طارق محمود جہانگیری نے استفسار کیا کہ فواد چوہدری ذاتی حیثیت میں الیکشن کمیشن میں پیش نہیں ہوئے، اس کی کیا وجہ ہے؟ یہ تو ہائی کورٹ کے حکم کی بھی خلاف ورزی ہے۔
وکیل فیصل چوہدری کا کہنا تھا کہ ہم ہائیکورٹ میں اسی روز پیش ہوگئے تھے۔ جسٹس طارق جہانگیری نے ریمارکس دئیے کہ الیکشن کمیشن کراچی میں تو نہیں۔ ہائیکورٹ سے وہاں جاسکتے تھے۔
بعد ازاں عدالت نے فواد چوہدری کے وارنٹ گرفتاری معطل کرتے ہوئے 20 جولائی کو سابق وزیرِ اطلاعات کو الیکشن کمیشن میں پیشی کی ہدایت کی اور ریمارکس دئیے کہ اگر پیش نہ ہوئے تو توہینِ عدالت کی کارروائی کی جائے گی۔