عدالت نے مصطفی عامر کی قبر کشائی کی اجازت دے دی

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Court grants permission to exhume Mustafa Amir body

کراچی: جوڈیشل مجسٹریٹ کراچی ویسٹ نے پیر کے روز مصطفی عامر کی قبر کشائی کے لیے میڈیکل بورڈ تشکیل دینے کا حکم جاری کر دیا۔

مصطفی عامر 6 جنوری کو لاپتہ ہو گئے تھے، جس پر اغوا کا مقدمہ درج کیا گیا۔ بعد ازاں ان کی سر کٹی لاش حب کے قریب سے برآمد ہوئی۔تفتیشی افسر نے مقامی عدالت میں قبر کشائی کی درخواست جمع کروائی، جس پر عدالت نے سندھ سیکرٹری صحت کو ہدایت دی کہ وہ میڈیکل بورڈ تشکیل دے اور مصطفی عامر کے قتل کیس میں قبر کشائی کا عمل سات دن کے اندر مکمل کر کے رپورٹ پیش کرے۔

ذرائع کے مطابق گرفتار ملزم شیراز نے دوران تفتیش پولیس کو اہم انکشافات کیے۔ملزم شیراز نے بتایا کہ مرکزی ملزم ارمغان نے مصطفی عامر کو اپنے گھر بلا کر لوہے کی سلاخوں سے تین گھنٹے تک وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنایا۔

ارمغان تشدد، فائرنگ اور بھتہ لینے کا عادی تھا اور، مصطفیٰ عامر کے قاتل سے متعلق تہلکہ خیز انکشاف

مصطفی کی والدہ نے پولیس کو اطلاع دی کہ ان کے بیٹے کے قتل میں مرشا شاہد نامی لڑکی بھی ملوث ہو سکتی ہے جس کے ساتھ مصطفی کے چار سالہ تعلقات تھے۔مقتول کی والدہ کے مطابق مرشا نشے کی عادی تھی اور مصطفی کو دھوکہ دے رہی تھی، جس کی وجہ سے مصطفی اور ارمغان کے درمیان تنازعہ ہوا۔

مصطفی کی والدہ نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ مرشا نے مصطفی کو جان سے مارنے کی دھمکی دی تھی اور ارمغان نے 9 جنوری کو مرشا کو قتل کی اطلاع دی تھی۔پولیس نے مرشا کو تفتیش کے لیے طلب کیا لیکن وہ پہلے ہی امریکا فرار ہو چکی تھی۔

Related Posts