اسلام آباد: عدالت نے فیصلہ کیا ہے کہ سابق صدر آصف علی زرداری اور رکنِ سندھ اسمبلی فریال تالپور پر 22 جنوری کو فردِ جرم عائد کی جائے۔ فیصلہ دونوں پیپلز پارٹی رہنماؤں پر جعلی اکاؤنٹس کیس کی سماعت کے بعد کیا گیا۔
وفاقی دارالحکومت کی احتساب عدالت میں جعلی اکاؤنٹس کیس میں دائر کیے گئے پارک لین اور منی لانڈرنگ ریفرنسز کی سماعت معزز جج اعظم خان نےکی جس کے دوران پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری پیش نہیں ہوسکے۔
سابق صدر آصف علی زرداری کی طرف سے احتساب عدالت کو درخواست کی گئی کہ آج حاضری سے استثنیٰ دیا جائے، وکیلِ صفائی نے عدالت کو آگاہ کیا کہ کراچی میں سابق صدر آصف زرداری زیرِ علاج ہیں۔ استدعا منظور کی جائے۔
احتساب عدالت میں رکنِ سندھ اسمبلی و پیپلز پارٹی کی مرکزی رہنما فریال تالپور کے ساتھ ساتھ دیگر ملزمان بھی پیش ہوئے جن میں انور مجید، حسین لوائی اور غنی مجید شامل ہیں جبکہ تفتیشی افسر نے عدالت کو 9 نئے ملزمان کی شمولیت سے آگاہ کیا۔
بعدازاں معزز احتساب عدالت نے تمام ملزمان کو نوٹس جاری کرتے ہوئے آئندہ سماعت پر فردِ جرم عائد کرنے کا فیصلہ سنایا اور ہدایت کی کہ 22 جنوری تک آصف زرداری اور فریال تالپور سمیت تمام ملزمان اپنی حاضری یقینی بنائیں۔
یاد رہے کہ اس سے قبل اسلام آباد کی احتساب عدالت نے میگا منی لانڈرنگ کیس میں سابق صدر اور پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست منظور کر لی۔
جج محمد بشیر نے 17 دسمبر کو میگا منی لانڈرنگ کیس کی سماعت کی۔ ڈاکٹر فریال تالپور اور عبدالغنی مجید سمیت دیگر ملزمان کو اڈیالہ جیل سے عدالت میں پیش کیا گیا۔
مزید پڑھیں: آصف علی زرداری کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست منظور