مرید عباس قتل کیس میں نیا موڑ، عدالت نے دہشت گردی کی دفعات منظور کر لیں

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

مرید عباس قتل کیس میں نیا موڑ، عدالت نے دہشت گردی کی دفعات منظور کر لیں
مرید عباس قتل کیس میں نیا موڑ، عدالت نے دہشت گردی کی دفعات منظور کر لیں

کراچی: اینکر مرید عباس قتل کیس میں تفتیشی افسر نے دہشت گردی کی دفعات شامل کرنے کی درخواست کی جسے کراچی کی مقامی عدالت نے منظور کر لیا۔عدالت نے کیس کا چالان انسداد دہشت گردی عدالت کے جج کے پاس جمع کرانے کا حکم بھی دیا ہے۔

جوڈیشل مجسٹریٹ کراچی ساؤتھ کی عدالت میں مرید عباس کے ساتھ ساتھ دو دیگر افراد کے قتل کا مقدمہ پیش کیا گیا۔ جج نے مقدمے کی سماعت کے دوران طرفین کے دلائل سنے۔

یہ بھی پڑھیں:عمر قید کا سزا یافتہ قیدی فرار ہونے کے بعد چار سدہ سے گرفتار

تفتیشی افسر نے دہشت گردی کی دفعات کے حق میں دلائل دیتے ہوئے کہا کہ ملزم اور اس کے بھائی نے مرید عباس کو قتل کرنے کے بعد خضر حیات کو بھی کھلے عام قتل کیا جس میں دہشت گردی کا عنصر پایا جاتا ہے۔ ملزمان بے خوف اسلحہ لیے سڑک پر گھوم رہے تھے۔ اس کی میڈیا میں چلنے والی فوٹیج دیکھ کر عوام میں خوف و ہراس پھیل گیا۔

ملزم کے وکیل نے مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ مرید عباس، خضر حیات اور ملزم کے مابین لین دین کا جھگڑا ہوا تھا جس میں کسی سرکاری افسر کا قتل نہیں کیا گیا۔ مقتول میڈیا میں کام کرتا تھا، اس لیے کیس کو زیادہ اہمیت دی گئی۔ مالی مسائل پر جھگڑے کا دہشت گردی سے کوئی تعلق نہیں۔

طرفین کے دلائل سننے کے بعد معزز جج نے فیصلہ محفوظ کر لیا۔ بعد ازاں مرید عباس قتل کیس کا چالان منظور ہوا تو اس کے ساتھ ہی دہشت گردی کی دفعات شامل کرنے کی درخواست بھی منظور کر لی گئی اور چالان انسداد دہشت گردی عدالت میں جمع کروانے کا حکم دے دیا گیا۔

مزیدپڑھیں: فیصل آباد میں بہن کا بھائی پر اپنے بیٹوں کے ساتھ مل کر تشدد

Related Posts