اسلام آباد کی مقامی عدالت نے چیئرمین پی ٹی آئی کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست منظور کرتے ہوئے سپریم کورٹ پیشی کے بعد حاضری کا حکم دیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق چیئرمین تحریکِ انصاف کے خلاف توشہ خانہ کیس کی سماعت ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد میں ہوئی۔ الیکشن کمیشن کے وکیل امجد پرویز اور عمران خان کے وکیل گوہر علی خان نے کیس میں دلائل دئیے۔
اگست میں اسمبلی تحلیل کرنیکی تاریخ کا فیصلہ نہیں ہوسکا۔ایاز صادق
توشہ خانہ کیس کے گواہ ڈسٹرکٹ الیکشن کمشنر وقاص ملک اور الیکشن کمیشن کے فنانس ونگ افسر مصدق انور بھی پیش ہوئے۔ اس دوران عمران خان کی جانب سے پیر کے روز تک حاضری سے استثنیٰ کی درخواست دائر کی گئی۔
وکیل گوہر علی خان کی پیش کردہ درخواست پر مخالف وکیل امجد پرویز نے نکتۂ اعتراض اٹھاتے ہوئے کہا کہ آج استثنیٰ کا کوئی ٹھوس سبب نہیں۔ مقدمے کی سماعت جاری ہو تو عمران خان کو عدالت میں ہونا چاہئے جبکہ پیر کے روز بھی انہیں سپریم کورٹ میں حاضر ہونا ہے۔
جج ہمایوں دلاور نے ریمارکس دئیے کہ کیس کی فائل میں استثنیٰ کی درخواستوں کے علاوہ کچھ نہیں؟ آپ روزانہ کی بنیاد پر چلنے والی سماعت پر اعتراض کر رہے ہیں۔ عدالت نے استثنیٰ کی درخواست ہمیشہ منظور کی۔ عمران خان ایک بار بھی پیش نہیں ہوسکے۔
بعد ازاں عدالت نے عمران خان کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست منظور کرتے ہوئے کیس کی سماعت پیر تک ملتوی کردی اور سپریم کورٹ میں پیشی کے بعد ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ میں حاضر ہونے کا حکم جاری کردیا۔