اگلے 30سالوں میں پاکستانی معیشت کاشماربڑی مارکیٹوں میں ہوگا،ورلڈبینک

مقبول خبریں

کالمز

zia
برسوں ایران میں رہنے والی اسرائیلی جاسوس خاتون کی کہانی
Philippines, Pakistan, National Day, Dr. Emmanuel Fernandez, bilateral ties, diplomacy, climate change, development, peace, trade, education, cultural exchange, sustainable future, regional cooperation, Mabuhay, Filipino community, Islamabad celebration, soft power, South-South partnerships, innovation, resilience, post-colonial nations, mutual respect, global south
مشترکہ جدوجہد اور روشن مستقبل کی ایک خوبصورت تقریب
Munir-Ahmed-OPED-768x768-1-750x750
روسی کے قومی دن کی خوبصورت تقریب

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

ورلڈ بینک
(فوٹو: ورلڈ بینک)

کراچی: ورلڈ بینک کے کنٹری ڈائریکٹر الانگو پاچامیتھو کا کہنا ہے کہ اگلے تیس سالوں میں پاکستان کی معیشت کا شمار بڑی مارکیٹ میں ہو گا۔

کنٹری ڈائریکٹر ورلڈ بینک الانگوپاجامیتھونے سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ معیشت کی بہتری کے لیے مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے، پاکستان کی معیشت کو مختلف مسائل کا سامنا ہے، حکومت کی ترجیحات درست سمت میں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ 30سال میں پاکستانی معیشت کا شمار بڑی مارکیٹ میں ہوگا۔ رواں سال پہلی سہ ماہی میں 15فیصد گروتھ ہوئی،  پاکستان میں آبادی کا تناسب گروتھ ریٹ سے دگنا ہے،  پاکستان کو مسائل سے باہر نکل کر فوکس کرنے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ  مسائل کے حل کیلئے مختلف شعبوں میں شرح نمو بڑھانے کی ضرورت ہے،  پاکستان کی نسبت بنگلہ دیش اور ویتنام میں صحت اور تعلیم کے لئے زیادہ بجٹ مختص کیا جاتا ہے، کراچی ملکی معیشت کا حب ہے لیکن وہاں بھی انفراسٹکچر سمیت بہت سے مسائل ہیں۔

کنٹری ڈائریکٹر کا کہنا تھا کہ زراعت کے شعبے میں جدت لانے کی ضرورت ہے۔ زراعت میں جدید ٹیکنالوجی کے استعمال سے پیدا وار بڑھائی جاسکتی ہے، پاکستان میں انویسمنٹ دیگر ساوٴتھ ایشیائی ممالک کی نسبت کم ہے، ساوٴتھ ایشین ممالک میں پاکستان کی برآمدات بھی کم ہیں، مستحکم نظام کے ذریعے معیشت میں بہتری آ سکتی ہے اور معیشت کی بہتری کیلئے مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے۔

ان کا کہناتھا کہ اسمال اینڈ میڈم انٹرپرائزز میں ملازمت کے بہت مواقع موجود ہیں، شوگر، کاٹن اور چاول کی فصلوں میں ٹیکنالوجی کے استعمال سے پیداوار میں اضافہ کیا جا سکتا ہے،  پاکستان میں ایگریکلچر میں جدت، اسمال اینڈ میڈم انٹرپرائزز کو فروغ دینے، کاروبار کیلئے سہل طریقہ کار اور آسان ٹیکس سسٹم بہت ضروری ہے۔

Related Posts