اسلام آباد :وزارت نیشنل فوڈ سیکورٹی اینڈ ریسرچ کے ذیلی ادارے پاکستان ایگریکلچرل ریسرچ سینٹر کے شعبہ اطلاعات میں کرپشن عروج پر پہنچ گئی۔
ذرائع کے مطابق پاکستان میں زرعی شعبے کے ادارے پی اے آر سی کا میڈیا ونگ اشتہارات میں کمیشن کی مدت میں مال کمانے میں مصروف ہے ۔
اشتہارات جاری کرنے سے قبل ہی ایڈورٹائزنگ ایجنسیوں سے ایڈوانس کمیشن کی مد میں سات سے دس فیصد وصولی کی جاتی ہے جبکہ کمیشن نہ دینے والی ایجنسیوں کو بلیک آؤٹ کر دیا جاتا ہے۔
ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ 6 ستمبر کویوم دفاع کے موقع پر تشہیری ایجنسیوں سے کمیشن طے کر کے اشتہار دینے کا انکشاف ہوا ہے۔
پبلک ریلیشن آفیسر غلام شبیر مرزا نے ایڈورٹائزنگ ایجنسیوں کے لوگوں کو بتایا کہ یوم دفاع کے اشتہارات جوائنٹ سیکریٹری اور چیئرمین ڈاکٹر عظیم کے کہنے پر منظورنظر ایڈورٹائزنگ ایجنسی کو دیا گیا ہے۔
غلام شبیر مرزا بطور پبلک ریلیشن آفیسر کمیشن کی مد میں رشوت لے کر ادارے کی بدنامی کا باعث بن رہے ہیں جبکہ مخصوص تشہیری ایجنسی سے کمیشن طے کرتے ہوئے ایڈوانس وصولی کے ذریعے دیگر ایڈ ایجنسیز میں ادارے کی ساکھ تباہ ہورہی ہے۔
ادارے کے علاقائی دفاتر میں اعلیٰ افسران سمیت چیئرمین کا دباؤ ڈال کر ریجنل اخبارات کی مد میں 20 فیصد سے 50 فیصد تک نذرانہ ایڈوانس کمیشن کی مد میں وصول کیا جاتا ہے اور تاثر یہ دیا جاتا ہے کہ وزارت میں بیٹھے لوگوں کو بھی حصہ دینا پڑتا ہے۔
کمیشن کی مد میں پبلک ریلیشن آفیسر کی یہ واردات چیئرمین ڈاکٹر عظیم کے زیر سایہ ہو رہی ہے ،پبلک ریلیشن آفیسر کی اس نوعیت کی کرپشن کے باعث جہاں ادارے کی ساکھ اور چیئرمین ڈاکٹر عظیم پر انگلیاں اٹھ رہی ہیں وہیں وزیر سید فخر امام اور وزارت کی ساکھ خراب کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔
پاکستان میں زرعی تحقیق کے حامل ادارے کی جانب سے پورے ملک میں زراعت کے شعبے سے منسلک عوام الناس کو اطلاعات کی فراہمی بذریعہ اشتہارات کمیشن مافیا کے باعث متاثر ہورہی ہے۔
مزید پڑھیں: ترقیاتی ادارے سی ڈی اے کا شعبہ بی سی ایس کرپشن گڑھ بن گیا