کراچی:سندھ حکومت کے ترجمان اورمشیر قانون، ماحولیات و ساحلی ترقی بیرسٹر مرتضی وہاب نے کہا ہے کہ فرشتوں کی حکومت میں 270ارب روپے کی بے ضابطگیاں سامنے آئی ہیں،دوسروں پر کرپشن کے الزام لگانے والے خان صاحب اس کرپشن کا جواب کب دینگے،انہیں چاہیے کہ وہ چینی اسکینڈل ادویات اسکینڈل میں اربوں روپے نقصان کا جواب دیں۔
پی ٹی آئی کی حکومت اور مافیاز کا گٹھ جوڑ ہوگیا ہے کرپشن اور پی ٹی آئی ایک دوسرے کے لئے لازم و ملزوم ہیں وہ جمعرات کو سندھ اسمبلی میڈیا کارنر پر ایک پریس کانفرنس سے خطاب کررہے تھے،انہوں نے مزید کہا کہ چیئرمین بلاول بھٹو کی قیادت میں پیپلزپارٹی عوامی ایشوز کو اجاگر کررہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ملک میں جاری کرپشن کے باعث اب ایسا لگتا ہے کہ پی ٹی آئی اور کرپشن لازم وملزوم ہیں،پی ٹی آئی کرپشن کی بھی تحقیقات ہونی چاہیے۔ مشیر قانون نے کہا کہ عمران خان کے طرز عمل سے لگتا ہے کہ وہ ملک کے وزیراعظم نہیں بلکہ اپوزیشن لیڈر ہیں۔
مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ سندھ کابینہ نے گزشتہ روز اپنے اجلاس میں گاڑیوں کے لئے اجرک اور مزار قائد والی نمبر پلیٹس کی منظوری دی ہے جس پر اعتراض کا کوئی جواز نہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ محکمہ ماحولیات نے ضلع ٹھٹھہ میں پام پلانٹیشن کا آغاز کیا ہے یہ پلانٹیشن پاکستان میں نہیں ہوتی اور پام آئل کو امپورٹ کرنے کے لئے چار ارب ڈالر سالانہ خرچ کئے جاتے ہیں۔
مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ شہیدبینظیر بھٹو کا خواب تھا کہ پام آئل کے درخت پاکستان لگائے جائیں۔ٹھٹھہ کے علاقے کاٹھور میں پام آئل کے درخت لگائے گئے تھے،پام آئل کے درخت اب پھل دینا شروع ہوگئے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ پاکستان کے پام آئل کی کوالٹی ملیشیا سمیت دیگر ممالک جیسی ہے۔مشیر قانون نے کہا کہ چین سے ہیوی مشینری آگئی ہے،آئندہ مہینے پام آئل پھل سے تیل نکالنا شروع کردیں گے،پندرہ سو ایکڑ زمین پر پام آئل درخت مزید لگائے جائیں تاکہ ہم پام آئل کی امپورٹ سے جان چھڑا سکیں۔
انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت کی کاوش سے سالانہ چار ارب ڈالر کے خرچ کو کم کیا جا سکے گا۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ حکومت چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری کے چیلنج سے راہ فرار اختیار کئے ہوئے ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس وقت ملک بحرانوں میں گھرا ہوا ہے لیکن حکومت کو اس صورتحال کی کوئی پرواہ نہیں ہے۔ملک می آٹا چینی پیٹرولیم مصنوعات کے بحران ہیں،مافیاز کو سپورٹ کرنے کی وجہ سے چینی نوے روپے کلو تک پہنچ گئی ہے۔