کورونا امریکی لیبارٹری میں تیار ہونے کا انکشاف

مقبول خبریں

کالمز

"Conspiracies of the Elites Exposed!"
سرمایہ داروں کی خوشحالی، عوام کی غربت، پاکستان کی معیشت کا کھلا تضاد
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

امريکا کے نامور معيشت دان پروفیسر جیفری ساکس نے دعویٰ کیا ہے کہ کورونا وائرس چین سے نہیں بلکہ امریکی تجربہ گاہ سے نکلا تھا۔

امریکی پروفیسر جیفری ساکس کے مطابق وائرس امریکا کی بائیو ٹیکنالوجی لیب میں تیار کیا گیا۔ پروفیسر جیفری ساکس کورونا وائرس کی وبا پر دو سال سے تحقیق کررہے تھے۔

یہ بھی پڑھیں:

دُنیا بھر میں کورونا سے 55کروڑ 53لاکھ افراد متاثر، 63لاکھ 62ہزار ہلاک

یہ وائرس پھیلانے کے حوالے سے امریکا اور چین ایک دوسرے پر الزامات لگاچکے ہیں۔ چين ووہان شہر ميں ليب سے وائرس ليک ہونے کی خبروں کی سختی سے ترديد کرچکا ہے۔

دوسری جانب امریکا، برطانيہ اور آسٹریلیا کے سائنسدانوں کے تحقیقی پیپرز میں کہا گیا ہے کہ ابھی تک ایسی کوئی شہادت نہیں ملی کہ کورونا وائرس کسی لیبارٹری کا تیار کردہ ہے اور نہ ہی اس کا کوئی ووہان لیب سے لنک ہے۔

Related Posts