کوروناکے باعث اسپتال میں زیرعلاج مریضوں میں فالج کا خطرہ بڑھنے کا انکشاف

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

کوروناکے باعث اسپتال میں زیرعلاج مریضوں میں فالج کا خطرہ بڑھنے کا انکشاف
کوروناکے باعث اسپتال میں زیرعلاج مریضوں میں فالج کا خطرہ بڑھنے کا انکشاف

واشنگٹن:کورونا وائرس کی نئی قسم سے ہونے والی بیماری کووڈ 19 سے متاثر ہوکر اسپتال میں داخل ہونے والے افراد میں فالج کا خطرہ بہت زیادہ ہوتا ہے۔

بین الاقوامی خبررساں اداے کے مطابق یہ بات ایک نئی طبی تحقیق میں سامنے آئی جس میں بتایا گیا کہ انفلوائنزا اور اس سے ملتی جلتی وبائی بیماریوں کے مقابلے میں کووڈ کے مریضوں میں فالج کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے۔

امریکن اسٹروک ایسوسی ایشن کی انٹرنیشنل اسٹروک کانفرنس کے دوران اس تحقیق کے نتائج پیش کیے گئے۔تحقیق میں بتایا گیا کہ کووڈ 19 کے نتیجے میں ان افراد میں فالج کا خطرہ بہت زیادہ ہو، جو معمر ہو، مرد، سیاہ فام، ہائی بلڈ پریشر، ذیابیطس ٹائپ ٹو یا دھڑکن کی بے ترتیبی جیسی بیماریوں کے شکار ہوں۔

اس تحقیق کے لیے ماہرین نے امریکن ہارٹ ایسوسی ایشن کی کووڈ 19 کی امراض قلب کی رجسٹری کے ڈیٹا کا تجزیہ کیا۔تحقیق میں دیکھا گیا کہ کووڈ 19 سے ہسپتال داخل ہونے والے افراد میں فالج کا خطرہ کتنا ہوتا ہے۔

امریکا بھر میں جنوری سے نومبر 2020 کے دوران ہسپتال میں زیرعلاج رہنے والے 20 ہزار سے زیادہ مریضوں کے ڈیٹا کا محققین نے تجیہ کیا۔واشنگٹن یونیورسٹی کی اس تحقیق میں شامل ماہرین کا کہنا تھا کہ نتائج سے عندیہ ملتا ہے کہ کووڈ 19 سے فالج کا خطرہ بڑھ سکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ وبا ابھی جاری ہے اور ہم نے دریاافت کیا کہ کورونا وائرس صرف نظام تنفس کی بیماری نہیں بلکہ دل کی شریانوں کا مرض بھی ہے جو متعدد اعضا کو متاثر کرسکتا ہے۔تحقیق میں شامل 281 مریضوں میں فالج کی مختلف اقسام کی تصدیق ہوئی تھی۔

تحقیق میں یہ بھی دریافت کیا گیا کہ فالج کا سامنا کرنے والوں میں اکثریت مردوں کی تھی جن کی اوسط عمر اوسطا 65 سال سے زیادہ تھی۔اسی طرح 44 فیصد مریض ذیابیطس ٹائپ ٹو کے شکار تھے جبکہ ایک تہائی متعدد افراد کو ہائی بلڈ پریشر کے مسئلے کا سامنا بھی تھا۔

18 فیصد مریضوں کو دھڑکن کی بے ترتیبی کا عارضہ لاحق تھا اور فالج کا سامنا کرنے والے افراد نے اوسطا 22 دن ہسپتال میں گزارے۔ہسپتال میں اموات کی شرح فالج والے مریضوں میں دوگنا زیادہ تھی۔

محققین کا کہنا تھا کہ نتائج سے معلوم ہوتا ہے کہ سیاہ فام افراد میں کووڈ سے فالج کا خطرہ بڑھ جاتا ہے، فالج کے اپنے جان لیوا اثرات مرتب ہوتے ہیں اور کووڈ سے ریکوری مشکل ہوجاتی ہے۔

Related Posts