اسلام آباد: چیئرمین سینیٹ محمد صادق سنجرانی کی زیر صدارت سینیٹ کی ہاؤس بزنس ایڈوائزی کمیٹی کا اجلاس پارلیمنٹ ہاؤس میں منعقد ہوا جس میں سینیٹ کے ریکوزیشن کیے گئے اجلاس کے انعقاد کے حوالے سے پارلیمانی رہنماؤں کے ساتھ مشاورت کی گئی۔
چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ سینیٹ اجلاس کے انعقاد کے لئے غیر معمولی اقدامات اٹھائے گئے ہیں کیونکہ یہ اجلاس ایسے موقع پر منعقد ہونے جارہا ہے جبکہ پاکستان سمیت عالمی سطح پر کرونا وائرس کے باعث مشکلات درپیش ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کرونا وائرس نے اقتصادی اور سماجی سطح پر نظام زندگی کو بری طرح سے متاثر کیا ہے اور معیشتیں مشکلات کا شکار ہیں۔ اجلاس کے حوالے سے چیئرمین سینیٹ نے بتایا کہ سینیٹ ہال کے اندر سماجی فاصلے کے ایس او پیز کے تحت انتظامات کیے گئے ہیں۔
اس مقصد کیلئے گیلریز کا بھی استعمال کیا جائے گا جس میں اراکین سینیٹ کیلئے نشستیں مختص کی جائیں گی تاکہ سماجی فاصلے کے ایس او پیز کے تحت وہ ایوان کی کارروائی میں حصہ لے سکیں۔
سینیٹ اجلاس کے روزانہ کے دورانیے کے بارے میں چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ چونکہ ایک غیر معمولی صورتحال کا سامنا ہے لہٰذا یہ کوشش ہو گی کہ سیشن دو گھنٹے سے زیادہ نہ ہو جبکہ سینیٹ کا اجلاس ایک ہفتے پر محیط ہو گا۔
سینیٹ قائد حزب اختلاف سینیٹر راجہ محمد ظفرالحق نے سینیٹ اجلاس کے دوران سماجی فاصلے کو یقینی بنانے کی اہمیت پر زور دیا اور کہا کہ ضروری نہیں کہ تمام اراکین بیک وقت سینیٹ اجلاس میں شریک ہوں اور اس حوالے سے تمام پارلیمانی لیڈران اپنی اپنی پارٹیوں کے اراکین سینیٹ کی مرحلہ وار شرکت کیلئے لائحہ عمل مرتب کریں گے۔
اس موقع یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ سینیٹ سیکرٹریٹ کا کم سے کم ممکنہ اسٹاف اجلاس کے دوران دفتر آئے گا اور اس کے علاوہ میڈیا کے نمائندوں کے ساتھ بھی یہی اتفاق ہوا ہے کہ سماجی فاصلے کو برقرار رکھنے کیلئے ممکن حد تک کم از کم میڈیا سے وابستہ افراد اجلاس کی کارروائی کی کوریج کیلئے آئیں گے اور اس بات کو یقینی بنایا جائے گا کہ کسی بھی جگہ اجتماع نہ ہونے پائے۔