پشاور: کرم میں اسسٹنٹ کمشنر پر حملے کے دوران زخمی ہونے والا پولیس اہلکار آج زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسا۔
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ زخمی پولیس اہلکار سید عاشق حسین کو ڈی ایچ کیو پاراچنار میں داخل کرایا گیا تھا جہاں وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے انتقال کرگیا ہے۔
اپر کرم کے علاقے بوشہرہ کے اسسٹنٹ کمشنر سعید منان نامعلوم حملہ آوروں کی فائرنگ سے زخمی ہو گئے تھے۔یہ حملہ بشارہ کے علاقے میں ہوا جہاں زخمی منان قانون نافذ کرنے والے اہلکاروں کے ساتھ موجود تھا۔
زخمی کو فوری طور پر علاج کے لیے ہسپتال لے جایا گیا، اور مجرموں کی گرفتاری کے لیے پولیس کی جانب سے بڑے پیمانے پر سرچ آپریشن شروع کیا گیا۔
بگن میں 19 سے 21 جنوری تک ضلعی انتظامیہ، پولیس اور سیکورٹی ایجنسیوں کا مشترکہ آپریشن کیا گیا اور بڑی تعداد میں غیر قانونی اسلحہ برآمد کیا گیا۔
اسلام آباد ہائیکورٹ نے 9 مئی کے مقدمات میں 10 مجرموں کی سزائیں معطل کر دیں
سیکورٹی ذرائع کے مطابق آپریشن مقامی عمائدین اور رہائشیوں کے تعاون سے کیا گیاجو کہ شورش زدہ علاقے میں دیرپا امن کے قیام اور جرائم پیشہ عناصر کے خاتمے کی جانب ایک قدم ہے۔
اس سے قبل سیکورٹی فورسز نے کرم کے بگن بازار کا کنٹرول سنبھال لیا تھا جس کا مقصد خطے میں امن بحال کرنا تھا۔
آپریشن کے دوران کئی بنکر خالی کرائے گئے ہیں جن میں سے چار وتیزئی قبیلے اور توری قبیلے سے تعلق رکھنے والے ہر ایک کا تعلق عرفانی کلے میں ہے۔
قافلوں پر حملوں اور بدامنی کے پیش نظر ملزمان کی گرفتاری کے لیے سرچ آپریشن شروع کر دیا گیا ہے۔
18 جنوری کو ڈپٹی کمشنر کرم جاوید اللہ محسود نے کہا کہ دہشت گردوں کے خاتمے کے لیے ضلع کے چار مقامات پر بڑا آپریشن شروع کیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ بے گھر افراد کو ان کی حفاظت کے لیے تال اور ہنگو میں منتقل کیا جا رہا ہے۔
متحارب قبائل کے درمیان امن معاہدہ طے پانے کے چند دن بعد شورش زدہ علاقے میں ایک بار پھر تشدد بھڑک اٹھا کیونکہ کرم ڈی سی فائرنگ کے ایک واقعے میں زخمی ہو گئے۔