گلاسکو: اسکاٹ لینڈ میں اقوامِ متحدہ کی موسمیاتی تبدیلی سے متعلق بین الاقوامی کانفرنس کوپ 26 ختم ہوگئی جس کے دوران رکن ممالک ایک معاہدے پر متفق نظر آئے۔
تفصیلات کے مطابق 2 ہفتوں تک جاری رہنے والی عالمی کوپ 26 کانفرنس کا اختتام ایک بین الاقوامی معاہدے کے ساتھ ہوا جس کا مقصد دنیا کے درجۂ حرارت میں اضافے کو 1.5ڈگری سینٹی گریڈ تک محدود کرنا ہے جس کی سربراہی الوک شرما نے کی۔
پاکستان سمیت دُنیا بھر میں ذیابیطس کا عالمی دن آج منایا جارہا ہے
سری لنکا اور بھارت میں شدید بارشیں، 41افراد لقمہ اجل بن گئے
دنیا کے مختلف ممالک کے مابین طویل اور مشکل مذاکرات کیلئے کانفرنس کے دورانیے میں ایک روز کی توسیع بھی کی گئی۔ فاسل فیول میں کمی کے مطالبے کے حوالے سے رواں برس ہونے والی کوپ 26 کانفرنس اپنی نوعیت کی پہلی کانفرنس قرار دی جارہی ہے۔
آخری لمحات میں کوئلے پر انحصار کرنے والے ممالک کے حمایت یافتہ بھارت نے بین الاقوامی معاہدے پر اعتراضات اٹھائے جس کی شق میں جلد بازی میں ترمیم کردی گئی تاکہ ترقی یافتہ ممالک کوئلے سے بجلی یپدا کرنے کے طریقہ کار میں تبدیلی لائیں۔
بھارت کے وزیر ماحولیات و آب و ہوا بھوپیندر یادو کا کہنا تھا کہ ابھرتی ہوئی معیشتوں کے قومی حالات کی عکاسی کرنے کیلئے معاہدے پر نظر ثانی کی ضرورت ہے۔ تیل یا قدرتی گیس کے استعمال کو مرحلہ وار ختم کرنے سے متعلق کوئی مطالبہ نہیں کیا گیا۔
عالمی معاہدے میں ایک لفظی تبدیلی سے یورپی یونین اور سوئٹزرلینڈ کی امیر معیشتوں کے ساتھ ساتھ چھوٹے جزیرے کی ریاستوں کے ایک بڑے گروپ نے مایوسی کا اطہار کیا جن کا وجود ماحولیاتی تبدیلی اور سطحِ سمندر میں اضافے سے خطرے میں ہے۔
ایک سمجھوتے کے تحت عالمی کانفرنس ختم کردی گئی۔ اقوامِ متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس کا کہنا ہے کہ عالمی کانفرنس کے تحت اہم اقدامات تو اٹھائے گئے لیکن بد قسمتی سے کچھ گہرے تضادات پر قابو پانے کیلئے سیاسی عزمِ مصمم کافی ثابت نہ ہوسکا۔