آئینی بحران

مقبول خبریں

کالمز

zia
جنوبی شام پر اسرائیلی قبضے کی تیاری؟
Eilat Port Remains Permanently Shut After 19-Month Suspension
انیس (19) ماہ سے معطل دجالی بندرگاہ ایلات کی مستقل بندش
zia-1-1-1
دُروز: عہدِ ولیِ زمان پر ایمان رکھنے والا پراسرار ترین مذہب

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

اگرچہ صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کے ریمارکس کے بعد آفیشل سیکرٹ ایکٹ اور پاکستان آرمی ایکٹ اور بھی متنازعہ ہو گئے ہیں تاہم حکام اس قانون کے تحت مقدمات کی سماعت میں تیزی لارہے ہیں، کچھ ہی دنوں میں اسلام آباد کی انسداد دہشت گردی کی عدالت میں اس قانون کے تحت مقدمات کی سماعت کے لیے خصوصی عدالت تشکیل دے دی گئی ہے۔سب سے ہائی پروفائل کیس میں لاپتہ سائفر شامل ہے جس میں سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کو گرفتار کیا گیا ہے، اور جیل میں بند سابق وزیراعظم عمران خان کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے۔

کارروائی کی رفتار نے غلط مقاصد کے حصول پر شکوک پیدا کر دیے ہیں کہ آیا یہ پی ٹی آئی کے سربراہ کے خلاف سازش ہے۔اسلام آباد ہائی کورٹ توشہ خانہ کیس کی سزا پر کارروائی کا آغاز کررہی ہے،جسے جلد بازی کے بعد سنایا گیا تھا۔صدر مملکت کے ریمارکس کے بعد پیدا ہونے والا آئینی بحران اب بھی جاری ہے، صدر مملکت کا کہنا ہے کہ وہ متنازعہ بلوں سے متفق نہیں تھے، جبکہ ان کے عملے کی جانب سے یہ سب کچھ کیا گیا۔

اس کے باوجود بل کے تحت کارروائی اور گرفتاریاں کی جارہی ہیں، اگر یہ سمجھا جائے کہ بل منظور نہیں ہوئے تو مقدمات غیر موثر ہوں گے اور عمران خان اور دیگر کے خلاف الزامات غیر آئینی ہوں گے۔ سپریم کورٹ کو قدم بڑھا کر آئینی بحران کو حل کرنا ہو گا کیونکہ لوگوں کے حقوق پامال ہو رہے ہیں۔ یہ دیکھنا ہوگا کہ کیا سپریم کورٹ بھی قدم اٹھائے گی،یہاں تک کہ چیف جسٹس بھی اگلے ماہ مستعفی ہونے والے ہیں۔

اسمبلیوں کی عدم موجودگی کی صورت صدر مملکت اپنے عہدے پر قائم رہیں گے، اس وقت تک، یہ ضروری ہے کہ آئینی بحران کو حل کیا جائے۔پی ڈی ایم حکومت نے ان بلوں کو جلد بازی میں منظور کیا اور یہاں تک کہ سینئر سیاستدان بھی اس سے لاعلم تھے۔ حکومت کے آخری روز بل صدر کو بھجوا دیے گئے۔ اس بات کی انکوائری ہونی چاہیے کہ صدر کے ساتھ اصل میں کیا ہوا اور ان متنازعہ بلوں کی حیثیت کیا ہے۔

Related Posts