پشاور:پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئر مین عمران خان نے کہا ہے کہ ملک بچانے کو جہاد سمجھیں، یہ حقیقی آزادی کی جنگ ہے،آزادی مارچ کے لیے سپریم کورٹ کی رولنگ کا انتظار کر رہے ہیں، عدالت عظمیٰ سے پروٹیکشن چاہتے ہیں، مارچ میں بغیر تیاری کے جاکر پھنس گئے، وزیراعلیٰ پنجاب اکثریت کھوچکے، انہیں فوری طور پر ہٹایا جائے۔ شریفوں کے کیسز پر سپریم کورٹ مانیٹر جج بنائے اور کیسز خود سنے۔
سابق وزیراعظم نے پشاور میں وکلاء کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جیسے ہمارے حق میں نکلی، سازش کرنے والے خود دنگ رہ گئے کہ یہ لوگ کیسے ہمارے حق میں نکلے۔ہماری حکومت کو کرپشن کی نہیں بلکہ سازش کے تحت گرایا گیا۔ حکومت گرانے کے خلاف پاکستان کی تاریخ میں کبھی ایسی عوام نہیں نکلی۔
عمران خان نے کہا کہ ہندوستان کی خارجہ پالیسی آزاد ہے، انہوں نے کبھی کسی کی جنگ میں شرکت نہیں کی، کسی سے خراب تعلقات نہیں چاہتے، لیکن کبھی کسی کی غلامی نہیں کریں گے۔ ڈرون حملوں کی کبھی کسی نے تحقیقات نہیں کرائی، شادیوں، جنازوں، مدارس پر ڈرون حملے کیے گئے، ہمارے حکمرانوں نے ایک دفعہ بھی آوازبلند نہیں کی، ڈرون حملے، عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ میں نے کہا تھا دوستی سب سے کریں گے، امن میں آپ کا ساتھ دیں گے، جنگ میں کسی کا ساتھ نہیں دیں گے۔ میں کیوں دوں امریکا کو اڈے؟ جب ہم ان کے ساتھ تھے، ہم نے اپنے 80 ہزار لوگ شہید کروائے تو واشنگٹن نے ہمارا شکریہ ادا نہیں بلکہ افغانستان کی ناکامی کا ملبہ بھی ہم پر ڈال دیا۔
سابق وزیر اعظم نے کہا کہ بھارت نے فضل الرحمان کی قیمت کم کردی اورہم نے 30 روپے قیمت بڑھا دی، یہ غلامی کا نقصان ہے، سازش کرکے ان کواوپربٹھادیا گیا، مدینہ منورہ میں ان کے خلاف نعرے لگے ہمیں توپتا ہی نہیں ان کے ساتھ کیا ہوا، اس سے زیادہ کیا لعنت ہوگی مدینہ منورہ میں ان کے خلاف نعرے لگے۔
انہوں نے کہا کہ روس سے ہم نے30فیصد سستا تیل،گندم لینا تھی، بھارت امریکا کا اسٹرٹیجک پارٹنر اور روس سے سستا تیل لے رہا ہے، ہندوستان ہمارے ساتھ آزاد ہوا، غلام اور آزاد پالیسی میں فرق ہے، ہندوستان نے کبھی غیر ملکی جنگ میں حصہ نہیں لیا، ڈرون کے خلاف تنہا احتجاج، مارچ کیے، پیسے کے غلاموں نے کبھی احتجاج نہیں کیا اسی لیے انہیں دوبارہ لیکرآئے ہیں۔
غریب ملکوں سے ہر سال 1700 ارب روپیہ سیاستدان چوری، منی لانڈرنگ کر کے برطانیہ جیسے ممالک میں بھیجتے ہیں، یہ صرف پاکستان نہیں تمام غریب ملکوں کا مسئلہ ہے، ان غریب ممالک میں آصف زرداری، شریف خاندان جیسے لوگ بیٹھے ہوئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ جو قوم اپنے طاقتور کو قانون کے نیچے نہیں لاتی وہ تباہ ہوجاتی ہیں، اقوام متحدہ کی رپورٹ کے مطابق امیر اورغریب ملکوں کے درمیان فاصلے کیوں بڑھ رہے ہیں۔
مزید پڑھیں:پاکستان ہمیشہ کیلئے بدل گیا، غلامی کی زنجیریں ٹوٹ گئیں۔عمران خان