راولپنڈی:بجلی کے نئے کنکشن کے لیے نقشہ کی شرط کرپٹ اہلکاروں نے بھتے کی نئی راہیں کھول دیں، راولپنڈی کے مختلف سب ڈویژن میں رشوت نہ دینے والے صارفین در بدر کی ٹھوکریں کھانے پر مجبور ہوگئے۔
صارفین کی جانب سے وزیر توانائی اور چیف ایگزیکٹیو آئسیکو سے نئے کنکشن کی راہ میں حائل رکاوٹیں دور کرنے کا مطالبہ اور احتجاجی مظاہرہ کیا گیا،راولپنڈی ڈویلپمنٹ اتھارٹی کی طرف سے دیہی علاقوں میں بغیر نقشے کے بجلی کنکشن کی فراہمی پر کسی قسم کا اعتراض نہ ہونے اور دیہی علاقوں میں بغیر نقشہ بجلی کنکشن کی فراہمی کے لیے چیف ایگزیکٹو آئسیکو کو خط لکھنے کے باوجود آئیسکو حکام نقشے کی شرط ختم کرنے سے گریز کرنے لگے ہیں۔
آئسیکو حکام نے 9 اکتوبر کو ایک نوٹیفکیشن کے ذریعے نقشہ منظوری کے بغیر بجلی کنکشن کی فراہمی پر پابندی لگائی تھی،تاہم مبینہ طور پر آئیسکو کے کرپٹ افسران نے پابندی کو کمائی کا ذریعہ بناتے ہوئے وصولیوں کے عوض نقشہ کے بغیر بھی بجلی کے کنکشن کی فراہمی کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے جبکہ رشوت کی ادائیگی سے انکار کرنے والے صارفین کو اس نوٹیفکیشن کی آڑ میں بار بار چکر لگانے پر مجبور کیا جا رہا ہے۔
آر ڈی اے نے 10نومبر کو چیف ایگزیکٹو آئیسکو کو لکھے گئے خط میں وضاحت کی کہ رورل ایریاز میں بغیر نقشے نئے بجلی کنکشن لگانے پر انہیں کوئی اعتراض نہیں تاہم ابھی تک آئیسکو نے احکامات کو واپس نہیں لیا ہے،جس سے سینکڑوں صارفین بجلی کنکشن کے لیے درخواستیں لے کر مختلف سب ڈویژنز میں خوار ہو رہے ہیں۔
سائلین کا کہنا ہے کہ کرپشن کی سرکاری فیس کی بجائے کرپٹ عناصر 20 سے 30 ہزار روپے طلب کرتے ہیں جس میں تمام تر کام کروانے کی آفر کی جاتی ہے صارفین کی طرف سے وفاقی وزیر پاور ڈویژن عمر ایوب اور چیف ایگزیکٹیو سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ نئے کنکشن کی راہ میں حائل رکاوٹوں کو دور کیا جائے اور کرپٹ عناصر کا خاتمہ کیا جائے۔