حکومت کی 5سالہ مدت

مقبول خبریں

کالمز

zia
امریکا کا یومِ قیامت طیارہ حرکت میں آگیا۔ دنیا پر خوف طاری
Firestorm in the Middle East: Global Stakes on Exploding Frontlines
مشرق وسطیٰ میں آگ و خون کا کھیل: عالمی امن کیلئے خطرہ
zia-2
آٹا 5560 روپے کا ایک کلو!

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

وزیر اعظم کے خلاف تحریک عدم اعتماد کے لیے قومی اسمبلی کا انتہائی اہم اجلاس ممکنہ طور پر 22 مارچ کو یوم پاکستان کی تقریبات سے ایک روز قبل بلایا جائے گا اوراسی دن قوم او آئی سی کے وزرائے خارجہ کے اجلاس کی میزبانی کرے گی۔

اس ہفتے سیاسی سرگرمیوں میں ہلچل دیکھنے کی توقع ہے کیونکہ اپوزیشن اپنی پوزیشن مستحکم کرنے کی کوششوں میں مصروف ہے اور اتحادی جماعتیں بھی فیصلہ کن صورتحال کے بعد اپنے حتمی فیصلے کا اعلان کریں گی۔ وزیر اعظم نے تحریک عدم اعتماد کو ناکام بنانے کے لیے اپنی حکمت عملی بھی مکمل کر لی ہے۔ توقع ہے کہ وہ آنے والے ہفتوں میں حکومت ناراض اراکین اور اتحادیوں کو راضی کرنے کی کوششیں جاری رکھے گی۔

ایسا محسوس ہورہا ہے کہ اپوزیشن کی جانب سے قومی اسمبلی کے اسپیکر، ان کے ڈپٹی، چیئرمین سینیٹ کے خلاف اسی طرح کی عدم اعتماد کی تحریک کا اشارہ دیا جارہا ہے، ان سب چیزوں سے یہ ظاہر ہورہا ہے کہ اپوزیشن جماعتوں نے پورے سیاسی سیٹ اپ کو بے دخل کرنے اور اس کے نتائج سے نمٹنے کے لیے کمر کس لی ہے، چاہے وہ کچھ بھی ہوں۔

اس سال پاکستان نے اپنی 75ویں سالگرہ مناتے ہوئے ایک سنگ میل عبور کیا۔ آج بھی جمہوریت کمزور اور خطرے میں ہے۔ ہم نے ایسی بے شمار نظیریں دیکھی ہیں جب منتخب وزرائے اعظم کو غیر رسمی طور پر اقتدار سے باہر پھینک دیا گیا، یا تو بدنام زمانہ آرٹیکل 58(2b) جس نے صدر کو اسمبلیاں تحلیل کرنے کا اختیار دیا تھا، یا فوجی بغاوتوں کے ذریعے۔ بدقسمتی سے کسی بھی وزیر اعظم نے پانچ سالہ مدت پوری نہیں کی۔

ایسا لگتا ہے کہ وزیر اعظم عمران خان اپنی حکومت کی مدت پوری کرنے والے پہلے وزیر اعظم بننے والے ہیں،اس کی کوئی نظیر نہیں کہ کسی وزیر اعظم کو تحریک عدم اعتماد سے شکست ہوئی ہو لیکن قوم کی تاریخ میں کبھی بھی ایسا ممکن ہوسکتا ہے۔ منتخب حکومت کو اس طرح ہٹانا مناسب نہیں ہوگا اور جمہوری جدوجہد کے لیے اچھا نہیں ہوگا۔

اپوزیشن کا کہنا ہے کہ تحریک عدم اعتماد دائر کرنا ان کا جمہوری حق ہے کیونکہ یہ وزیراعظم کو قانونی طریقے سے ہٹانے کا واحد راستہ ہے۔ اس پر کوئی اختلاف نہیں لیکن ایسی کوششوں سے ملک میں غیر جمہوری قوتیں مضبوط ہوتی ہیں۔ اس بات کا بھی کوئی اشارہ نہیں ہے کہ اپوزیشن کو فائدہ ہو گا جب کہ ان کا واحد مقصد وزیراعظم کو ہٹانا ہے۔ وہ وقت دور نہیں جب تک ہم یہ جان نہ لیں کہ کیا جمہوری تاریخ ایک اور سنگ میل کو نشان زد کرے گی۔

Related Posts