اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے حوالے سے پاکستان میں حالات دنیا کے دیگر ممالک کے مقابلے میں قابو میں ہیں، ان کا کہنا تھا کہ احتیاطی تدابیر اختیار کرنے اور عوام میں اعتماد پیدا کرنے سے صورتحال میں نمایاں بہتری آ سکتی ہے۔ متاثرین کے ساتھ ناروا سلوک ناقابل برداشت ہے اور خوف کا موجب بنتا ہے۔ایسا نہیں ہونا چاہئے۔
وزیراعظم عمران خان نے نیشنل ہیلتھ ٹاسک فورس کے اجلاس کی صدارت کی، اجلاس میں چیئرمین نیشنل ہیلتھ ٹاسک فورس ڈاکٹر نوشیروان برکی، معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا، صوبائی وزیر صحت پنجاب ڈاکٹر یاسمین راشد، صوبائی وزیر صحت خیبر پختونخواہ تیمور سلیم جھگڑا اور سینئر افسران نے ویڈیو لنک کے ذریعے اپنی شرکت کو یقینی بنایا۔
صوبائی وزراء صحت نے صوبوں میں کورونا وائرس کی صورتحال سے شرکا ء کو آگاہ کیا وزیراعظم کے فوکل پرسن کوویڈ-19 ڈاکٹر فیصل نے ملک بھر کی کورونا صورتحال پر بریفنگ دی اور تمام صورتحال سے آگاہ کیا۔
وزیر اعظم کاکہنا تھا کہ عوام اگر کورونا وائرس کی علامات محسوس کریں تو فوری اور بلا خوف ٹیسٹ کے لئے رجوع کریں۔ عوام میں آگاہی مہم شروع کرنے کے لئے اقدامات کئے جانے چاہئیں اور اس حوالے سے جلد ایک حکمت عملی وضع کرنی ہوگی۔
وزیراعظم کے فوکل پرسن برائے کوویڈ19 ڈاکٹر فیصل نے ملک کے مختلف صوبوں اور علاقوں میں کورونا وائرس کے متاثرین کے اعدادوشمار، شرح اموات، کیسز کے تناسب کے حوالے سے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ پاکستان دوسرے ممالک کی نسبت کورونا وائرس سے کم متاثر ہوا ہے۔
صوبائی وزیر صحت پنجاب ڈاکٹر یاسمین راشد نے ہوم قرنطینہ کے حوالے سے اقدامات پر بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ کہ اس حوالے سے جلد باضابطہ لائحہ عمل کا اعلان کر دیا جائے گا۔
وزیراعظم عمران خان نے کورونا وائرس کے متاثرین کے ساتھ ناروا سلوک روا رکھنے کے واقعات کی رپورٹ کے حوالے سے نہایت افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ طرز عمل ناقابل برداشت ہے اور خوف کا موجب بنتا ہے۔انہوں نے کہا کہ ایسا نہیں ہونا چاہئے۔
اس موقع پر وزیراعظم نے دوسرے ممالک کی نسبت پاکستان میں کورونا وائرس کے کیسز کی کم شرح کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ابھی پاکستان میں حالات دنیا کے دوسرے ممالک کی نسبت قابو میں ہیں اور یہ بہت اچھی بات ہے، حفاظتی تدابیر اختیار کرنے اور عوام میں اعتماد اجاگر کرنے سے صورتحال میں نمایاں بہتری آسکتی ہے۔