چین کی ایک کیمیکل کمپنی نے اپنے ملازمین کے لیے ایک غیر معمولی شرط عائد کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ اگر وہ ستمبر 2025 تک شادی نہیں کرتے تو انہیں نوکری سے نکال دیا جائے گا۔
مقامی میڈیا رپورٹس کے مطابق، شیڈونگ شونٹیان کیمیکل گروپ نے اپنے 1200 ملازمین کو ہدایت دی ہے کہ وہ نہ صرف اپنی کارکردگی بہتر بنائیں بلکہ شادی کرکے ایک خاندان بھی قائم کریں۔
کمپنی نے 28 سے 58 سال کی عمر کے غیر شادی شدہ اور طلاق یافتہ ملازمین کو خبردار کیا ہے کہ اگر وہ جون کے آخر تک شادی کے لیے کوئی قدم نہیں اٹھاتے، تو ان کی ملازمت کا جائزہ لیا جائے گا، اور اگر وہ ستمبر تک سنگل رہے تو انہیں نوکری سے فارغ کر دیا جائے گا۔
کمپنی کے اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ حکومت کی جانب سے شادی کی شرح میں اضافے کی اپیل کو نظر انداز کرنا وفاداری کے خلاف ہے، والدین کی بات نہ ماننا بے ادبی ہے، خود کو سنگل رکھنا بے رحمی ہے، اور ساتھیوں کی توقعات پر پورا نہ اترنا ناانصافی ہے۔
یہ نوٹس سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد شدید تنقید کی زد میں آ گیا ہے، اور انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی قرار دیا جا رہا ہے۔ صارفین کا کہنا ہے کہ شادی جیسے ذاتی معاملے پر کمپنی کی مداخلت غیر اخلاقی اور غیر قانونی ہے۔