کراچی : گٹر باغیچہ پر سپریم کورٹ آف پاکستان کے احکامات پر اب تک پارک بنانے کا عمل شروع نہ ہوسکا، کمشنر کراچی اور محکمہ انسداد تجاوزات کے ایم سی گٹر باغیچہ کی کئی ایکڑ اراضی پر ناجائز قبضہ ختم کرانے میں ناکام ہوگئے۔
سیاسی سرپرستی میں ماضی کے حکمرانوں نے یہاں قبضوں پر ایکشن لینے کے بجائے قبضوں کو فروغ دیا، سرکاری افسران قبضہ واگزار کرانے میں اپنے عہدوں کے چھن جانے کے خوف میں کارروائی نہیں کرتے۔
سپریم کورٹ آف پاکستان نے جب اپنے احکامات پر باز پرس کی تو ضلعی انتظامیہ کی دوڑیں لگ گئیں ،کمشنر کراچی کو سپریم کورٹ کے احکامات یاد آگئے،متعلقہ اداروں سمیت گٹر باغیچہ پہنچ گئے،متعلقہ افسران سے تفصیلی گفتگو کی اور کہا کہ گٹر باغیچہ کے حوالہ سے سپریم کورٹ کے احکامات پر من و عن عمل کیا جائے گا۔
کمشنر کراچی کا کہنا ہے کہ گڑ باغیچہ کی حیثیت کو بدلنے کی اجازت دی جائے گی نہ یہاں رہائشی اسکیم بنے گی اورنہ بس اڈہ تعمیر ہوگا۔متعلقہ افسران سپریم کورٹ کے احکامات پر عمل کریں اور سپریم کورٹ کے احکامات کی روشنی میں گڑ باغیچہ کی جگہ پارک تعمیر کرنے کے لئے اقدامات کریں ۔
وہ منگل کو گڑ باغیچہ کے دورہ کے موقع پر ضلعی انتظامیہ غربی اور بلدیہ عظمی کراچی کے افسران کے ہمراہ دورہ کر رہے تھے ۔ اس موقع پر ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر غربی حشام مظہر قریشی اورسینئرڈائریکٹرانکروچمنٹ بشیر صدیقی بھی موجود تھے۔
کمشنر نے واضح طور پر ہدایت کی کہ گٹر باغیچہ کی جگہ پر عوام کی تفریح کے لئے پارک بنایا جائے گا ۔ انھوں نے ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر حشام مظہر قریشی کو ہدایت کی کہ وہ گٹر باغیچہ کی نگرانی کریں اور یقینی بنائیں کہ اس جگہ کوئی تجاوزات قائم نہ ہو۔
واضح رہے کہ کمشنر کراچی کی اس گفتگو کو شہریوں نے محض خانہ پوری قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ کمشنر سنجیدہ ہوتے تو پہلے سے قبضہ کی گئی سیکڑوں ایکڑ سے قبضہ واگزار کرانے کی حکمت عملی طے کرتے۔
مزید پڑھیں:جلد ختم ہونے کے آثار نہیں ،ہمیں کورونا کے ساتھ جینا سیکھنا ہوگا،گورنر سندھ