امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے خاتون صحافی نتاشا برٹرینڈ کو نوکری سے فارغ کرنے کا مطالبہ کر دیا جس کے ساتھ ہی سی این این کی یہ صحافی سوشل میڈیا صارفین کی توجہ کا مرکز بن گئی ہے۔
نتاشا برٹرینڈ نےامریکی صدر کےایران میں اہم جوہری تنصیبات کو تباہ کرنے کےبیان کی نفی کی تھی،نتاشا نے انٹیلی جنس رپورٹس کو دنیا کےسامنے رکھاجس میں کہا گیا امریکی حملے کے بعد ایران کےجوہری مقامات کوخاص نقصان نہیں پہنچا۔
امریکی نشریاتی ادارے سی این این نے صدر ٹرمپ کودوٹوک جواب دیتے ہوئے نتاشا برٹرینڈ کو نوکری سے برخاست کرنےسےصاف انکار کردیا،کہا100فیصد نتاشا برٹرینڈ اور ان کے ٹیم کے ساتھ کھڑے ہیں۔
نتاشا برٹرینڈ کون ہیں؟
ناتاشا برٹرینڈ ایک امریکی صحافی ہیں جو سی این این کے لیے قومی سلامتی کے معاملات پر رپورٹنگ کرتی ہیں اور وہ واشنگٹن ڈی سی میں مقیم ہیں۔ وہ 12 مئی 1992 کو نیو یارک سٹی میں پیدا ہوئیں۔ انہوں نے ویسر کالج اور لندن اسکول آف اکنامکس سے سیاسیات اور فلسفہ میں ڈبل میجر کے ساتھ 2014 میں گریجویشن کیا۔
ناتاشا نے اپنے کیریئر کا آغاز 2014 میں بزنس انسائیڈر میں بطور انٹرن کیا، جہاں وہ بعد میں سیاسی رپورٹر بنیں اور امریکی خارجہ پالیسی اور قومی سلامتی پر رپورٹنگ کی۔
اس دوران انہوں نے اسٹیل ڈوزیئر کے بارے میں بھی رپورٹ کیا، جس پر کچھ تنقید بھی ہوئی۔ فروری 2018 میں وہ دی اٹلانٹک میں بطور اسٹاف رائٹر شامل ہوئیں اور اس کے ساتھ ہی این بی سی نیوز اور ایم ایس این بی سی کے لیے سیاسی تجزیہ کار کے طور پر کام کیا۔
2019 میں وہ پولیٹیکو میں قومی سلامتی کی رپورٹر بنیں، جہاں انہوں نے امریکی انٹیلی جنس کمیونٹی اور ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف مواخذے کی تحقیقات پر رپورٹنگ کی۔ دسمبر 2020 میں انہیں فوربس کی 30 انڈر 30 میڈیا لسٹ میں شامل کیا گیا۔
اپریل 2021 میں ناتاشا سی این این میں وائٹ ہاؤس رپورٹر کے طور پر شامل ہوئیں اور 2023 میں پنٹاگون کوریسپونڈنٹ کے عہدے پر ترقی پائی۔
انہوں نے کئی اہم کہانیوں پر رپورٹنگ کی، جیسے کہ اسرائیل کی غزہ میں ڈم بموں کے وسیع استعمال اور سیکریٹری آسٹن کی ہسپتال میں داخلے کے بارے میں رازداری سے متعلق خبریں۔
وہ سی این این کے پروگرام “دی سچویشن روم ود وولف بلٹزر” میں بھی باقاعدہ شراکت دار ہیں۔ ان کی رپورٹنگ کا بنیادی فوکس انٹیلی جنس لیکس، افغانستان سے انخلا، اور امریکی ایرانی کشیدگی جیسے موضوعات رہے ہیں۔