کراچی میں گیس کے کم پریشر کے باعث سی این جی اسٹیشنز 8 گھنٹے کھلنے کے بعد جمعہ کی صبح 6 بجے دوبارہ بند کردیئے گئے، طویل قطاروں میں لگے شہریوں نے کہاکہ اس ذلت کی گیس سے عزت کا پیٹرول بہتر ہے۔
کراچی سمیت سندھ بھر میں سی این جی اسٹیشنزکو8گھنٹے گیس کی بحالی کے بعدایک بار پھراتوارکی صبح8بجے تک کے لیے گیس کی سپلائی معطل کردی گئی ہے۔
کراچی میں رات 10 بجے کھولے گئے سی این جی اسٹیشنز کے باہر گیس کے حصول کے لیے گاڑیوں، رکشہ اور بسوں کا رش لگا رہا اور لوگوں نے سرد رات سی این جی اسٹیشنز کے باہر لائنوں میں لگ کر گزاری۔
سخت سردی میں گیس اسٹیشنز کے باہر لوگوں نے پریشر کم ہونے کا شکوہ کیا جبکہ بعض پریشان شہریوں نے کہاکہ اگر گیس نہیں دینی تو گاڑیاں بھی بند کردیں۔سی این جی صارفین کے مطابق گیس کا پہلے شیڈول کے مطابق انتظار کرنا پڑتا تھا مگر اب تو کئی کئی دن گزر جاتے ہیں پھر بھی گیس نہیں ملتی۔
سوئی سدرن گیس کمپنی حکام کے مطابق سندھ بلوچستان میں گیس کی طلب 1450 سے 1500 ایم ایم سی ایف ڈی ہے گیس فیلڈز سے 1150 ایم ایم سی ایف ڈی گیس مل رہی ہے 300 سے 350 ایم ایم سی ایف ڈی گیس کی کمی ہے سی این جی کی کھپت 70 ایم ایم سی ایف ڈی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: نئے سال کے آغاز پر پی آئی اے سمیت تمام نجی ایئرلائنز کے کرایوں میں اضافہ