کراچی :وزیراعلیٰ سندھ مرادعلی شاہ نے پریس کانفرنس کرتےہوئے کہاکہ 2وزراء نے بتایا پٹرولیم ڈیلرزکا ایک آئٹم آیاہےجس پر کچھ وزراء کی جانب سے مخالفت بھی کی گئی،بتایا گیا کہ پروزیراعظم نے کہا کہ میرےایک دوست کاپیٹرول پمپ ہے اگرہم لوگوں کو کم پیٹرول دیں گے توآپ کو کیا پتہ چلے گا،یہ بات ثابت کرتی ہے کہ پیٹرول ڈیلرز کا منافع بڑھانے کا فیصلہ وزیراعظم کےدوست کےکہنےپرہوا۔
انہوں نےکہا پٹرول کی قیمت بڑھنےسےغریب آدمی کو مشکلات ہورہی ہیں،جس پر کل پیپلزپارٹی ملک بھرمیں دھرنےدےگی جبکہ 17 تاریخ کو گیس بحران پربھی احتجاج کیا جائے گا،انہوں نے کہا کہ ہم وفاقی حکومت کو لوگوں سے انتقام نہیں لینے دینگےاور نہ ہی صوبے میں کوئی افراتفری پھیلانےکی اجازت دی جائےگی۔
مرادعلی شاہ نے کہاکہ بلدیاتی قانون پر اپوزیشن کی جانب سے کوئی ترمیم پیش نہیں کی گئیں،انہیں صرف اسمبلی میں ہنگامیہ آرائی کرنےمیں دلچسپی ہے،گورنرسندھ کوکہا کہ آپ کا نکتہ نظر ٹی وی پر سن لیا تھا،جس میں انہوں نےکہا میئرکوڈائریکٹ منتخب ہونا چاہیے ،اگر میئرکا الیکشن ہوتا ہے تو22 سے25 امیدوار کھڑے ہوتےہیں ان میں سے جو5سے6فیصد ووٹ لے گا وہ جیت جائے گا۔
یہ ھی پڑھیں:سندھ کے تعلیمی اداروں میں موسم سرما کی تعطیلات کا اعلان کردیا گیا
وزیراعلیٰ سندھ نےمزیدکہا کہ سندھ میں ہمارےبہت روٹس ہیں،کسی کوقریب بھی نہیں آنے دیتے،اس لیے ہم چاہتے ہیں کہ فروری یا مارچ میں الیکشن ہوجائیں ، وزیراعلیٰ سندھ نے کہا گورنر سند ھ نے “اینی پرسن ” کی چیز پوائنٹ آؤٹ کی،ڈکٹیٹر کے قانون میں “اینی پرسن ” کا قانون تھا،انہیں معلوم ہےکہ سندھ میں “اینی پرسن” صرف پیپلزپارٹی کاہوگا،شایدگورنر سندھ کو یہ بات سمجھ آگئی۔