وزیراعلیٰ پنجاب نے سانحہ مری کی تحقیقات کے لیے سات رکنی کمیٹی تشکیل دے دی

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

وزیراعلیٰ پنجاب نے سانحہ مری کی تحقیقات کے لیے سات رکنی کمیٹی تشکیل دے دی
وزیراعلیٰ پنجاب نے سانحہ مری کی تحقیقات کے لیے سات رکنی کمیٹی تشکیل دے دی

لاہور: وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے اتوار کو مری کے المناک واقعے کی تحقیقات کے لیے ایڈیشنل چیف سیکریٹری (ہوم) پنجاب کی سربراہی میں 7 رکنی انکوائری کمیٹی تشکیل دے دی۔

وزیراعلیٰ پنجاب کی زیرصدارت اجلاس ہوا، اس سے قبل انہوں نے شدید برف باری سے متاثرہ مری کے علاقوں کا فضائی معائنہ کیا۔ وزیراعلیٰ نے مری میں گنجائش سے زائد گاڑیوں کے داخلے پر برہمی کا اظہار کیا۔

اجلاس میں صوبائی وزیر قانون راجہ بشارت، پنجاب حکومت کے ترجمان حسن خاور، چیف سیکرٹری پنجاب، بورڈ آف ریونیو پنجاب کے سینئر ممبر، کمشنر راولپنڈی اور انسپکٹر جنرل پنجاب پولیس بھی موجود تھے۔

کمیٹی سات دن میں غفلت کے مرتکب افراد کا تعین کرے گی اور ایک ہفتے میں قصورواروں کے خلاف کارروائی بھی کی جائے گی۔

اجلاس میں جمعہ کی شب سانحہ مری میں جاں بحق ہونے والوں کو 8 لاکھ روپے دینے کا بھی فیصلہ کیا گیا۔ انہوں نے اجلاس کو بتایا کہ مالی امداد غم کا علاج نہیں ہے ”لیکن ہم سوگوار خاندانوں کے دکھ میں برابر کے شریک ہیں ”۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس میں ریزورٹ ٹاؤن میں جاں بحق ہونے والوں کے لواحقین کے لیے 176 ملین روپے کی منظوری دی گئی ہے جس کے تحت 22 متاثرین کے لواحقین میں سے ہر ایک کو 800,000 روپے دیے جائیں گے۔

جان کی بازی ہارنے والوں کے لیے 33.5 ملین روپے کی فوری مالی امداد کی بھی منظوری دی گئی ہے۔ اجلاس میں مری کے انتظامی ڈھانچے کو اپ گریڈ کرنے اور اسے ضلع کا درجہ دینے کا فیصلہ کیا گیا۔

وزیراعلیٰ نے اجلاس کو بتایا کہ اس سلسلے میں چیف سیکرٹری اور سینئر ممبر بورڈ آف ریونیو سے تجاویز طلب کی گئی ہیں۔

عثمان بزدار نے مری میں دو نئے تھانوں کے قیام کی بھی منظوری دی، جبکہ علاقے میں ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر اور سپرنٹنڈنٹ آف پولیس کے عہدے کے افسران کو فوری طور پر تعینات کرنے کا حکم دیا۔

وزیراعلیٰ نے کہا کہ مری میں سیاحوں کی آمد کو مؤثر طریقے سے کنٹرول کرنے کے لیے سخت اقدامات کیے جائیں گے۔ انہوں نے حکام کو برفانی طوفان کی وجہ سے پھنسے ہوئے مسافروں سے زائد کرایہ وصول کرنے والے ہوٹلوں کے خلاف کارروائی کرنے کی بھی ہدایت کی۔

تحقیقات کا وعدہ :

اپنے آفیشل ٹویٹر ہینڈل پر، صوبائی حکومت کے ترجمان نے کہا: ”ہم وزیر اعظم کی ہدایات کی روشنی میں ہر پہلو سے تحقیقات مکمل کریں گے۔”

حسن خاور نے مزید کہا کہ پنجاب حکومت اس سانحے سے موجودہ نظام میں موجود خامیوں کی نشاندہی کرکے ایک بہتر نظام وضع کرے گی۔

سانحہ مری

ایک روز قبل فوج اور ضلعی انتظامیہ نے مری اور اس کے گردونواح میں پھنسے ہوئے سیاحوں کو بچانے کے لیے بڑے پیمانے پر آپریشن شروع کیا تھا۔

مزید پڑھیں: مری ریسکیو آپریشن مکمل، جاں بحق افراد کی میتیں رہائش گاہ پہنچا دی گئیں

برفباری سے لطف اندوز ہونے کے لیے پنجاب کے پہاڑی شہر مری میں ہزاروں افراد کا ہجوم تھا لیکن جمعے کی رات بڑی تعداد میں گاڑیاں برف میں پھنس گئیں اور 22 افراد ہلاک ہوگئے۔ ان میں سے آٹھ اپنی کاروں میں جم کر موت کے منہ میں چلے گئے اور دیگر گاڑیوں میں خارج ہونے والے دھوئیں کے باعث دم گھٹنے سے مر گئے۔

Related Posts