دسپور: بھارتی ریاست آسام کے وزیرِ اعلیٰ ہیمنت سرما نے کہا ہے کہ ہم انتخابات کے دوران مسلم علاقوں میں انتخابی مہم نہیں چلائیں گے، نہ ہی ہمیں مسلمانوں کے ووٹوں کی ضرورت ہے۔
تفصیلات کے مطابق بھارتی میڈیا کو دئیے گئے اپنے ایک حالیہ انٹرویو میں وزیرِ اعلیٰ آسام ہیمنت سرما نے کہا کہ ہم فی الحال مسلمانوں سے ووٹ نہیں مانگ رہے، نہ ہی ہمیں مسلمانوں کے ووٹوں کی ضرورت ہے۔ ہمیں کانگریس کی طرح ووٹ بینک کی سیاست پسند نہیں۔
ہریانہ، فسادات میں 13 مساجد کو نذر آتش کیے جانے کا انکشاف
انٹرویو کے دوران وزیر اعلیٰ ہیمنت سرما نے کہا کہ ہم انتخابات کے دوران مسلمان علاقوں میں مہم چلا کر ان سے ووٹ نہیں مانگیں گے جبکہ کانگریس صرف ووٹوں کیلئے مسلمانوں سے محبت کے دعوے کر رہی ہے اور آسام کے مسلمانوں کو یہ سمجھنا ہوگا۔
خیال رہے کہ بھارتی ریاست آسام میں 2011ء میں ہونے والی مردم شماری کے مطابق آسام میں مسلمانوں کی آبادی کی شرح 34اعشاریہ 22 فیصد ہے۔ وزیرِ اعلیٰ آسام نے کہا کہ میں مسلمانوں سے کہتا ہوں کہ اپنے بچوں کو مدرسوں کی بجائے میڈیکل کالج بھجیجیں۔ کم عمری میں شادیاں بھی نہ کریں۔
بھارتی میڈیا نے اعتراف کیا ہے کہ آسام کے وزیر اعلیٰ ہیمنت سرما نے ریاست میں مسلمانوں کے مدارس کو نشانہ بنا رکھا ہے۔ خود ہیمنت سرما کا ماضی کے ایک بیان میں کہنا تھا کہ ہم 600 مدارس بند کرواچکے ہیں لیکن میرا منصوبہ تمام مدارس بند کروانے کا ہے کیونکہ ہمیں ان کی ضرورت نہیں۔