وزیر اعلیٰ سندھ کی کورنگی کراسنگ کاز وے پر 6 لائنز کا پل بنانے کی منظوری

مقبول خبریں

کالمز

Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟
Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

وزیر اعلیٰ سندھ کی کورنگی کراسنگ کاز وے پر 6 لائنز کا پل بنانے کی منظوری
وزیر اعلیٰ سندھ کی کورنگی کراسنگ کاز وے پر 6 لائنز کا پل بنانے کی منظوری

کراچی: وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے بدھ کے روز کورنگی کراسنگ پل اور حب کینال کی بحالی کے منصوبوں کی منظوری دیتے ہوئے محکمہ بلدیات کو دونوں منصوبوں کو ایک سال میں مکمل کرنے کی ہدایت جاری کردی ہے۔

انہوں نے یہ ہدایات بدھ کو وزیراعلیٰ ہائوس میں شہر میں شروع کیے جانے والے مختلف منصوبوں کا جائزہ لینے کے حوالے سے منعقدہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کی۔

اجلاس میں وزیر بلدیات سید ناصر شاہ، ایڈمنسٹریٹر کے ایم سی مرتضیٰ وہاب، چیف سیکرٹری سہیل راجپوت، چیئرمین پی اینڈ ڈی حسن نقوی، سیکرٹری خزانہ ساجد جمال ابڑو، سیکرٹری لوکل گورنمنٹ نجم شاہ، وزیراعلیٰ سندھ کے اسپیشل سیکرٹری رحیم شیخ اور ایڈیشنل سیکرٹری خزانہ اسد زعیم نے شرکت کی۔

اجلاس میں وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ کورنگی کاز کو پل کی ضرورت ہے۔ موجودہ کاز وے مون سون کے موسم میں زیر آب آجاتا ہے، اس لیے کورنگی اور ملیر کے لوگوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ پل کی تعمیر سے کورنگی اور ملیر کی 28 فیصد آبادی کو سہولت ہو گی۔

زیراعلیٰ سندھ کو بتایا گیا کہ پل کی تعمیر کے لیے دو آپشنز موجود ہیں۔ پہلا یہ کہ چار لین والا پل یا پھر دوسرا چھ لین والا پل تعمیر کیا جائے۔ اس پر وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا کہ اسے چھ لین کا ہونا چاہیے تاکہ اگلے 20 سال تک علاقوں کی ضرورت پوری ہو سکے۔ 

مقامی حکومت نے کہا کہ اس پر تقریباً 5 ارب روپے لاگت آئے گی اور اسے دو سال میں مکمل کر لیا جائے گا۔ وزیراعلیٰ سندھ نے مقامی حکومت کو ہدایت کی کہ اسے ایک سال میں مکمل کیا جائے جس کے لیے اولین ترجیحی بنیادوں پر کام شروع کیا جائے۔

وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا کہ میں آپ کو صرف ٹینڈرنگ میں جانے کے لیے فنڈز فراہم کروں گا۔ سیکرٹری لوکل گورنمنٹ نجم شاہ نے بتایا کہ پل کی معیاد 80 سال ہوگی اور یہ 1.6 کلومیٹر کا پل ہوگا۔ جس کے بعد وزیراعلیٰ سندھ نے منصوبے کی منظوری دے دی۔

علاوہ ازیں وزیراعلیٰ سندھ نے محکمہ پی اینڈ ڈی کو ہدایت کی کہ وہ جام صادق پل کی اسکیم نئے سرے سے تیار کی جائے اور اسے بھی اگلے تین ماہ میں شروع کر دیا جائے۔ بی آر ٹی بس سروس کے لیے عالمی بینک کا مجوزہ متبادل پل بھی تعمیر کیا جائے گا۔

وزیراعلیٰ سندھ کو بتایا گیا کہ حب کینال منصوبہ پی پی پی موڈ کے تحت شروع کیا جائے گا اور دو سال میں مکمل کیا جائے گا۔ وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ پی پی پی موڈ پر منصوبے کے آغاز میں وقت لگے گا، اس لیے ان کی حکومت اس شرط کے ساتھ اس منصوبے کو فنانس کرے گی کہ اسے ایک سال میں مکمل کیا جائے۔

وزیراعلیٰ سندھ کو بتایا گیا کہ 65 ایم جی ڈی بلک واٹر سپلائی کا منصوبہ کیجھر گجو کینال سے ہائی پوائنٹ تک ہے، جس میں گھارو واٹرپمپنگ اسٹیشنز کی تعمیر بھی شامل ہے۔

وزیر بلدیات ناصر حسین شاہ نے اس حوالے سے کہا کہ اس منصوبے پر تقریباً 9 بلین روپے لاگت آئے گی، اس لیے اسکیم پر نظر ثانی کی گئی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس شہر کو پانی کی ضرورت ہے اور ہم پانی کے منصوبوں میں تاخیر نہیں کر سکتے۔ انہوں نے محکمہ کو ٹینڈرنگ کا عمل شروع کرنے کی ہدایت دی تاکہ کام بروقت شروع کیا جا سکے۔

 

Related Posts