موسمیاتی تبدیلی سے مختلف ممالک میں قوسِ قزح کی تشکیل میں اضافہ ہوگا۔ماہرین

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

ہوائی: ماہرین کا کہنا ہے کہ موسمیاتی تبدیلی سے مستقبل بعید میں مختلف ممالک میں قوسِ قزح کی تشکیل میں اضافہ ہوگا اور خوبصورت رنگوں سے مزین قوسِ قزح دیکھنے کے مواقع بھی بڑھ جائیں گے۔

تفصیلات کے مطابق یونیورسٹی آف ہوائی کی ایک تحقیق کے دوران سائنسدانوں نے انکشاف کیا کہ ماحولیاتی تبدیلی سے ایک خوشگوار حیرت کا سامنا ہوگا۔ اکیسویں صدی کے آغاز کے مقابلے میں آئندہ صدی یعنی 2100تک قوسِ قزح کی تشکیل 5فیصد بڑھ جائے گی۔

یہ بھی پڑھیں:

ایلون مسک نے ٹوئٹر کی سربراہی کا فیصلہ صارفین پر چھوڑ دیا

سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ شمالی طول بلد کے ممالک اور بلند ترین مقامات پر قوسِ قزح کے نظاروں میں سب سے زیادہ اضافہ ہوگا جہاں گلوبل وارمنگ کے سبب کم برفباری اور زیادہ بارش ہورہی ہوگی تاہم اگر موسمیاتی تبدیلی سے بارشیں کم ہوئیں تو صورتحال برعکس ہوگی۔

محققین کا کہنا ہے کہ قوسِ قزح اس وقت بنتی ہے جب پانی کے چھوٹے چھوٹے قطرے سورج کی روشنی کو منعکس کرتے ہیں، اس لیے قوسِ قزح کی تشکیل کیلئے ضروری ہے کہ سورج کی روشنی اور بارش دونوں میسر ہوں تاہم انسانی سرگرمیوں سے یہ عمل متاثر ہوتا ہے۔

مثال کے طور پر انسان فاسل ایندھن کا استعمال کرتا ہے جس سے فضائی آلودگی پیدا ہوتی ہے اور گرمی میں بھی اضافہ ہوتا ہے۔ نتیجے کے طور پر بارش اور بادلوں کی تہہ کم ہوجاتی ہے۔ محققین کا کہنا ہے کہ مستقبل میں قوسِ قزح کی تشکیل میں اضافہ خوش آئند ہے۔

 

Related Posts