ماحولیاتی تبدیلی سے تباہ کن خشک سالی کے واقعات بڑھ سکتے ہیں۔ماہرین

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

سائنسدانوں کو خدشہ ہے کہ ماحولیاتی تبدیلی سے تباہ کن خشک سالی کے واقعات بڑھ سکتے ہیں جس سے زمین کے زرعی و ماحولیاتی نظاموں پر سنگین اثرات مرتب ہوں گے۔

تفصیلات کے مطابق اوکلاہوما یونیورسٹیس سے تعلق رکھنے والے محققین کا کہنا ہے کہ ناگہانی خشک سالی اپنے قریبی علاقے سے باہر بھی دور رس اثرات مرتب کرسکتی ہے جبکہ اس موضوع پر تحقیق کا مقصد یہ طے کرنا ہے کہ بڑھتا ہوا عالمی درجۂ حرارت خشک سالی اور زراعت کو متاثر کرسکتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

واٹس ایپ نے ایموجی فیچرز میں اضافہ  کردیا 

معروف پوسٹ ڈاکٹریٹ محقق جارڈن کرسچن کا کہنا ہے کہ ہم خشک سالی کے تعدد میں متوقع تبدیلیوں اور خشک سالی سے زرعی زمین کو لاحق خدشات کا مطالعہ کر رہے ہیں۔ تحقیق کے نتائجم معروف جریدے نیچر کمیونیکیشنز ارتھ اینڈ انوائرمنٹ میں شائع ہوئے ہیں جبکہ جارڈن کرسچن اس کے سرکردہ مصنف ہیں۔

سرکردہ محقق جارڈن کرسچن کا کہنا ہے کہ تحقیق سے پتہ چلا ہے کہ عالمی سطح پر خشک سالی بڑھی ہے جس میں تابکاری، فاسل ایندھن کے استعمال اور دیگر وجوہات کے باعث سب سے زیادہ اضافہ نوٹ کیا گیا۔  بدلتی ہوئی آب و ہوا کے باعث زمین پر طوفان، شدید سیلاب، خشک سالی اور بہت سے شدید موسمی واقعات میں اضافے کا خدشہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ عالمی سطح پر بڑھتی ہوئی موسمیاتی تبدیلی کے باعث عمومی سطح پر قحط سالی بڑھنے  جبکہ شمالی امریکا اور یورپ میں قحط سالی میں سب سے زیادہ اضافے کا خدشہ ہے۔ 2100 تک شمالی امریکا میں زرعی زمینوں پر خشک سالی کے سالانہ خدشات میں 1.5گنا اضافہ ہوسکتا ہے۔

Related Posts