فیصل آباد کے ایک مدرسے میں قاری کی جانب سے ایک طالب علم کو بے رحمی سے مارنے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی جس کے نتیجے میں ٹھیکری والا پولیس نے قاری کو گرفتار کر لیا۔
فیصل آباد کے علاقے سیف آباد کے قاری رضوان لیاقت پر بچے کے والد کی شکایت پر اسے دھمکیاں دینے کا الزام ہے۔
بچے کے والد کا کہنا ہے کہ قاری رضوان نے جامعہ غوثیہ رضویہ میں اسکے 14 سالہ بیٹے ثقلین کو شدید زدوکوب کیا۔اقبال ڈویژن کے ایس پی عمران منیر سیفی نے متاثرہ کے گھر کا دورہ کیا اور والد کو بیٹے کے لیے انصاف کی یقین دہانی کرائی۔
واضح رہے کہ مدارس میں بچوں پر تشدد کے اس سے پہلے بھی کئی واقعات پیش آچکے ہیں جن کی ویڈیوز اکثر سوشل میڈیا پر وائرل ہوتی ہیں تاہم پولیس کی جانب سے قانونی کارروائی نہ ہونے کی وجہ سے یہ سلسلہ تھم نہیں رہا۔
شہریوں کا کہنا ہے کہ طالب علموں پر انسانیت سوز تشدد کرنے والے قاریوں کو سزا دینے تک یہ سلسلہ کم نہیں ہوگا اس لئے بچوں پر تشدد کرنے والے عناصر کو کیفر کردار تک پہنچانا ضروری ہے۔