جو قومی اسمبلی میں ہوا آج اس کی آئینی حیثیت کا جائزہ لینگے۔چیف جسٹس

مقبول خبریں

کالمز

Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟
Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

جو قومی اسمبلی میں ہوا آج اس کی آئینی حیثیت کا جائزہ لینگے۔چیف جسٹس
جو قومی اسمبلی میں ہوا آج اس کی آئینی حیثیت کا جائزہ لینگے۔چیف جسٹس

اسلام آباد: ملک میں جاری سیاسی صورتحال پر از خود نوٹس کیس کی سماعت شروع ہو گئی، چیف جسٹس نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ کل جو کچھ قومی اسمبلی میں ہوا، آج اس کی ائینی حیثیت کا جائزہ لیں گے۔

تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے ڈپٹی اسپیکر رولنگ کیس کی سماعت کے دوران پیپلز پارٹی کے وکیل سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ لارجر بینچ میں اگر کسی پر اعتماد نہیں تو بتا دیجئے، ہم اٹھ کر چلے جائیں گے۔

یہ بھی پڑھیں:

نگراں وزیر اعظم کی تقرری کیلئے عمران خان اور شہباز شریف میں مشاورت

قبل ازیں بابر اعوان کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ کے 21 مارچ کے فیصلے کا حوالہ دیتا ہوں۔ الیکشن کیلئے تیار ہیں، سارا مسئلہ تو جلدی الیکشن کا تھا۔ عدالت صدارتی ریفرنس کو موجودہ از خؤد نوٹس کے ساتھ سنے۔ چیف جسٹس نے کہا کہ یہاں سیاسی باتیں نہ کریں۔

پی پی پی کے وکیل فاروق ایچ نائیک نے عدالت سے فل کورٹ بینچ بنانے کی استدعا کی۔ چیف جسٹس نے پوچھا، آپ بتانا پسند کرینگے وہ کون سے آئینی سوالات ہیں جن پر فل کورٹ ضروری ہے؟ اگر کسی پر اعتراض ہے تو بتائیے، ہم اٹھ جائیں گے۔

چیف جسٹس نے کہا کہ فل کورٹ بینچ کے باعث دیگر تمام مقدمات پر اثر پڑتا ہے۔ گزشتہ برس بھی فل کورٹ کے باعث 10 ہزار مقدمات کا بوجھ بڑھ گیا۔ معاملے پر آج ہی مناسب حکم جاری کریں گے۔ جو کچھ قومی اسمبلی میں ہوا، اس کی آئینی حیثیت دیکھنی ہے۔

خیال رہے کہ چیف جسٹس نے از خود نوٹس کیس کی سماعت کیلئے 5 رکنی بینچ تشکیل دے دیا جس میں چیف جسٹس کے علاوہ جسٹس اعجاز الاحسن، جسٹس منیب اختر، جسٹس جمال خان مندوخیل اور جسٹس مظہر عالم میاں خیل شامل ہیں۔

Related Posts