مون سون کے تیسرے اسپیل کی بارش نے کراچی کو ڈبو دیا، جگہ جگہ پانی کھڑا ہونے سے شہریوں کو آمدو رفت میں شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
جہاں سڑکیں تالاب کا منظر پیش کر رہی ہیں وہیں ندی نالوں میں بھی طغیانی ہے، ایسی صورتحال میں شہریوں کی زندگی مشکل سے مشکل تر ہوتی جارہی ہے۔
بلوچ کالونی کو گودام چورنگی سے ملانے والا راستہ کورنگی ندی میں طغیانی کے باعث بند کردیا گیا ہے، ایسے میں شہریوں کو متبادل راستہ جام صادق روڈ استعمال کرنا پڑ رہا ہے جو شہریوں کے لیے کافی طویل راستہ ہے۔
ایم ایم نیوز سے بات کرتے ہوئے انتظامیہ کا کہنا تھا کہ اس راستے سےگزرنے سے شہریوں کو روکا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ شہریوں کے ساتھ ساتھ انتظامیہ کو بھی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
انتظامیہ نے کہا کہ ہم اس راستے سے لوگوں کو جانے سے منع کرتے ہیں، انہیں متبادل راستہ بھی بتایا جاتا ہے لیکن لوگ اس راستے سے جانا پسند نہیں کرتے، تاہم انہیں آگاہ کرتے ہیں کہ وہ اس راستے سے پھنس سکتے ہیں اور جانی و مالی نقصان کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
اس حوالے سے ایک شہری نے انتظامیہ سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ اس جگہ پر پل بنایا جائے یا ایسی حکمت عملی کی جائے کہ بارش کے بعد بھی راستہ بن سکے۔
ایک اور شہری نے ایم ایم نیوز سے بات کرتے ہوئے کہا کہ راستہ بند ہونے کی وجہ سے بہت مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، گھوم پھر کے جانا پڑتا ہے۔ شہری نے کہا کہ ایک ہی راستہ تھا وہ بھی بند ہوگیا۔
ایک شہری نے کہا کے انہیں گودام چوک کے راستے سے انتظامیہ کی جانب سے روکا نہیں گیا، پانی میں آنے سے وہ بچے سمیت گھٹنوں گھٹنوں ڈوب گئے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ حکومت کو چاہیے کہ جلد از جلد یہاں کام کروائے۔
ایک شہری نے کہا کہ اس پانی میں موٹر بائیک چلانے سے خراب ہوجاتی ہے جس کے بعد انہیں پہلے مکینک کے پاس جانا پڑتا ہے جس کی وجہ کام پر جانے میں تاخیر ہوجاتی ہے۔
ایک اور شہری نے متبادل راستے کے حوالے سے بتایا کہ اس راستے سے ہم ڈھائی سے تین گھنٹے ٹریفک میں پھنسے رہتے ہیں۔
مون سون کا اگلا اسپیل اگست میں آنے کا امکان ہے جس میں اس ماہ کی طرح غیر معمولی بارشوں کی پیش گوئی کی گئی ہے۔ عوام پریشان ہے کہ آگے ہونے والی بارشوں سے مزید کتنی صورتحال خراب ہوسکتی ہے۔