سندھ حکومت کی کرپشن کا خمیازہ کراچی کے شہری بھگت رہے ہیں۔خرم شیر زمان

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

کراچی میں بڑھتے جرائم، خرم شیر زمان نے وفاق سے مدد طلب کرلی
کراچی میں بڑھتے جرائم، خرم شیر زمان نے وفاق سے مدد طلب کرلی

کراچی: پاکستان تحریک انصاف کراچی کے صدر و رکن سندھ اسمبلی خرم شیر زمان کا کہنا ہے کہ سندھ حکومت اور ایس بی سی اے کی کرپشن، دھوکہ دہی اور جعل سازشی کا خمیازہ کراچی کے شہری بھگت رہے ہیں۔ چیف جسٹس صاحب سے ہاتھ جوڑ کر رحم کی اپیل کر رہا ہوں، نسلہ ٹاور کے معاملے کا کوئی حل نکالا جائے۔

خرم شیر زمان نے رہائشیوں کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہاں آنے کا مقصد عوام کے ساتھ کھڑا ہونا اور عوام کے لیے آواز اٹھانا ہے۔ بجٹ کی تقاریر ہم نے شہر میں ہونے والی غیر قانونی تعمیرات اور ایس بی سی اے کی جعل سازیوں کے خلاف بھی آواز اٹھائی۔ سندھ حکومت اور ایس بی سی اے کی کرپشن، دھوکہ دہی اور جعل سازشی کا خمیازہ کراچی کے شہری بھگت رہے ہیں۔ عدالت کے پاس جو دستاویزات گئے ہیں اس کے مطابق نسلہ ٹاور غیر قانونی ہے۔

خرم شیر زمان کا مزید کہنا تھا کہ یہاں کے رہائشیوں نے قرضہ لے کر گھر لیا ہے۔ چیف جسٹس صاحب سے عرض ہے،التجا ہے کہ اس وقت کہ وزیر اور ڈی جی سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی،سندھی مسلم سوسائٹی کو پکڑا جائے جن کی ملی بھگت سے شہریوں کی کمائی پر ڈاکہ ڈالا گیا۔ دو نمبر لوگ سندھ کے اداروں میں بیٹھے ہوئے ہیں۔ بلڈر کا کیا قصور ہے جس نے یہ بلڈنگ بنائی؟ یہ دو نمبری تب ہی بند ہو گی جب اداروں میں بیٹھی کالی بھیڑوں کے خلاف کارروائی ہو گی۔

خرم شیر زمان کا مزید کہنا تھا کہ چیف جسٹس صاحب سے ہاتھ جوڑ کر رحم کی اپیل کر رہا ہوں، نسلہ ٹاور کے معاملے کا کوئی حل نکالا جائے۔چیف جسٹس صاحب ان کے خلاف تحقیقات کرے جو راتوں رات امیر ہو گئے ہیں۔ وزیر اعلیٰ سندھ سے بھی گزارش کی ہے، انسانی بنیادوں پر متاثرین کی مدد کی جائے۔

اس موقع پر رکن سندھ اسمبلی شہزاد قریشی کا کہنا تھا کہ ایس بی سی اے اور سندھ حکومت نے مل کر پورے شہر کراچی کو غیر قانونی تعمیرات اور کنکریٹ کا جنگل بنا دیا ہے۔ کراچی کے غریب عوام کے جیبوں پر ڈاکہ کسی صورت قابل قبول نہیں ہے۔ ایس بی سی اے میں جعلی لیز اور غیر قانونی پورشن بنانے کا دھندہ عروج پر ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ بلڈر مافیا کے ساتھ مل کر شہریوں کی محنت کی کمائی اور زندگی بھر کی جمع پونجی پر ڈاکہ ڈالا جارہا ہے۔ چیف جسٹس آف پاکستان سے اپیل کرتے ہیں کہ شہر کی تباہی کے ذمہ داران کو قانون کے شکنجے میں لایا جائے اور نسلہ ٹاور کے فیصلے پر نظر ثانی کر کے رہائشیوں کو انصاف فراہم کیا جائے۔ 

یہ بھی پڑھیں : سینٹرل پنجاب کی تمام 19 سٹی کرکٹ ایسوسی ایشنز کی ٹیموں کا اعلان کردیا گیا

Related Posts